عمران خان کبھی صادق اور امین تھے ہی نہیں ,جو لبادہ انہوں نے اوڑھا ہوا ہے وہ بھی سپریم کورٹ اتار دے گی;رہنما ن لیگ

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنمائوں محمد حنیف عباسی اور دانیال عزیز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کبھی صادق اور امین تھے ہی نہیں جو لبادہ انہوں نے اوڑھا ہوا ہے وہ بھی سپریم کورٹ اتار دے گی ,عمران خان کے خلاف براہ راست الزامات ہیں اور ان کے شواہدبھی موجود ہیں, اس کے لیے جے آئی ٹی یا کمیشن بنانے کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔ شیخ رشید سب سے پہلے اپنے گھر کو آگ لگائیں پھر کسی اور کے گھر کو آگ لگانے کا کہیں, عمران خان چار آف شورکمپنیوں کے مالک ہیں کوئی ایسا کام نہیں جو عمران خان اور جہانگیر ترین نے جرائم کی صورت میں پاکستان میں نہ کیا ہو ,جہانگیر ترین پر الزام ہے کہ انہوں نے خرید و فروخت کے ذریعہ پارٹی عہدہ لیا, یہ محض سیاسی پوائنٹ سکورننگ کے لیے احتساب کا نعرہ لگاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار دانیال عزیز اور محمد حنیف عباسی نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور جہانگیر خان ترین کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ حنیف عباسی کی عمران خان کے خلاف درخواست کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا جبکہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے خلاف کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی گئی پہلے عمران خان اور جہانگیر بڑھ بڑھ کر اور سینہ تان کر کہتے تھے کہ اگر آپ نے کوئی غلطی نہیں کی تو آپ نے گھبرانا نہیں اور اگر آپ نے چوری نہیں کی تو تلاشی دیں آج وہ عمران خان جو کہتا تھا میں اسی قانون،کمیشن اور تحقیقاتی اتھارٹی کے تحت میں اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں آپ بھی آئیں میں بھی چلتا ہوں وزیراعظم نے تو اپنے آپ کو پیش کردیا۔ انہوں نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض نہیں کیا جبکہ عمران خان اور جہانگیر ترین سے جہاں بھی پوچھا جاتا ہے اور حساب لیا جاتا ہے چاہے وہ الیکشن کمیشن ہو اسلام آباد ہائی کورٹ ہو چاہے وہ سپریم کورٹ کیوں نہ ہو وہ تسلسل سے چھپتے پھر رہے ہیں, مختلف حیلے بہانے کر کے بھاگتے رہے ہیں ,تاریخیں لیتے رہے ہیں ،ھکم امتناعی لیتے رہے ہیں, دلیری کہاںگئی سینہ تاننا کہاں گیا ,اب کیوں سر جھکائے ہوئے ہیں بھاگ رہے ہیں؟ ہم نے تو احتساب کے لیے اپنا سر جھکا دیا, ان کو بھی پکڑ پکڑ کر لائیں گے مگر یہ چھپ رہے ہیں اور بھاگ رہے ہیں, آج اخباروں میں آیا ہے یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ کیس قابل سماعت نہیں اسے خارج کر دیا جائے, یہ محض سیاسی پوائنٹ سکورننگ کے تحت احتساب کا نعرہ لگاتے ہیں۔کے پی میں 90روز میں احتساب کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بنایا اور کہا کہ پاکستان میں نیا پاکستان بنائیں گے پہلے ڈھائی سال کمیشن ہی نہیں بنا سکے جب وہ کمیشن بن گیا تو چند ماہ بعد اسے تالے لگوا دیئے آج تک وہ پوسٹ خالی ہے کبھی کوئی بہانہ کرتے ہیں کبھی کوئی بہانہ کرتے ہیں, آج اصلی احتساب کا آغاز ہے مسلم لیگ(ن) ہی وہ جماعت ہے جو خود بھی احتساب کے لیے پیش ہو رہی ہے اور دعوے کرنے والوں کو پکڑ پکڑ بھی لارہی ہے کہ وہ سامنے آئیں. ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام بے وقوف نہیں کہ ان کو سمجھ میں آرہا ہے کہ کون چاہتا ہے کہ پاکستان میں شفاف احتساب ہو اور سیاسی نظام چلے اور کون محض نعروں کی حد تک اس کو استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ کوئی پچھلا دروازہ آجائے کوئی چھلانگ لگا کر کوئی جیک لگا کر۔ جو چیز عوام ی رائے میں حاصل نہیں ہو سکتی اس کو حاصل کیا جائے وہ کون لوگ ہیں وہ عمران خان،جہانگیر ترین اور ان کی جماعت ہے. ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر تو صرف الزامات تھے اس کیس میں عمران خان نے اپنے دستخط سے خود جا کر مانا ہے کہ 2000ء کے کالا دھن سفید کرنے کے قانون کے تحت میں نے یہ اثاثے چھپائے ہیں اور چھپانے سے میں نے یہ ٹیکس چوری کی ہے اور یہ میں مانتا ہوں اور مجھے ریلیف دیا جائے ,یہ سندیافتہ چور ہیں, سندیافتہ اثاثے چھپائے ہیں جہانگیر ترین جو خود کو کلین ترین کہتا ہے یہ وہ ہے جو کہتا ہے کہ اداروں پر اثر ورسوخ استعمال ہو رہا ہے, یہ وہ ہے جس نے ا پنے ہاتھ سے لکھ کر دیا ہے کہ میں اپنے نوکروں کے نام سے کاروبار کرتا رہا ہوں ,جو میرا مالی اور خانساماں ہے میں بطور وزیر اپنے نمائندوں کے ساتھ ایس ای سی پی میں مذاکرات کرتا رہا ہوں ,جہانگیر ترین اداروں پر اثر انداز ہوتے ہیں اور پلی بارگین کے ذریعہ کروڑوں روپے واپس کیے اور جرمانہ بھی دیا, آج بڑے پارسا بنے ہوئے ہو ج.ہانگرین ترین پر الزام ہے کہ انہوں نے خرید وفروخت کے ذریعہ پارٹی عہدہ لیا ہے, ان لوگوں کو شرم نہیں آتی, انکو سوچناچاہیے کہ وہ قوم کو کس راہ پر لگا رہے ہیں۔اس موقع پر محمد حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ کوئی کام ایسا نہیں جو عمران خان اورجہانگیر ترین نے جرائم کی صورت میں پاکستان میں نہ کیا ہو عمران خان ہے تو بے نامی، عمران خان ہے تو ٹیکس چوری، عمران خان ہے تو فارن فنڈنگ پارٹی ایکٹ کی خلاف ورزی، عمران خان ہے تو پاکستان میں آف شورکمپنیوں کا بابائے آف شور ,ایک نہیں ابھی تین میں مزید شیئر نکل آئے ہیں ,عمران خان چار آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں, ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے کہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے گا اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت اس مقدمہ کا مقدر بنے گی ,بین الاقوامی سازش کے تحت عمران خان ملک کی تعمیرو ترقی کو روکنا چاہتے ہیں, ان کے تانے بانے کہاں سے ملتے ہیں, ان کی رشتہ داریاں کہاں پر ہیں۔پوری قوم کو پتہ ہے کہ اس کے اور شیخ رشید کے گھر میں انتظار کرنے والا کوئی نہیں,دونوں نے پاکستان کی سیاست کو شغل میلے کی طرف دھکیل دیا ہے جو کہتا ہے کہ آگ لگا دیں, پاکستانی حکومت کے خلاف اٹھیں اور تحریک برپا کریں ,شیخ صاحب سب سے پہلا کام یہ کریں کہ آپ اپنے گھر کو آگ لگائیں .ان کاکہنا تھا کہ عمران خان قوم کے سامنے پارسا بنا ہوا ہے وہ اپنی مالی کرپشن کو مان چکا ہے وہ عدالت میں آج یہ کہنے آئے تھے کہ اس درخواست کو خارج کر دیا جائے, کیوں خارج کر دیا جائے آپ تو کہتے تھے کہ میں تلاشی دینے کے لیے تیار ہوں جب کہیں جس عدالت میں کہیں الیکشن کمیشن سے آپ بھاگ گئ,ے سپریم کورٹ سے آپ بھاگ رہے ہیں, اب ہم آپ کو بھاگنے نہیں دیں گے, آپ کے خلاف براہ راست الزامات ہیں اور اس کے شواہد موجود ہیں اور جے آئی ٹی بنانے کی ضرورت نہیں ہو گی ,کسی جوڈیشل کمیشن کی ضرورت نہیں ہوگی. ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کالا دھن سفید کروایا, بے نامی کی اس حوالے سے بیان حلفی موجود ہے جبکہ پارٹی ایکٹ کے خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل اور بھارتی شہریوں سے پیسہ لیا ,اس حوالے سے ہم نے 173 صفحات عدالت میں جمع کروائے ہیں ,عمران خان نے زکوة، صدقات اور خیراتت کافی کھا لی ہیں,اب کھانے کی نہیں نکالنے کی باری ہے, ہمارے پاس کوئی دبئی، لندن یا کیلی فورنیا کا بندہ نہیں ہمارے پاس شواہد ہیں اس بناء پر آپ عدالت اور کٹہرے میں کھڑے ہیں, آپ صادق اور امین تھے ہی نہیں اور جو لبادہ آپ نے اوڑھا ہوا ہے وہ سپریم کورٹ اتار دے گی۔