شام میں امریکی فضائی حملے کے بعد امریکا۔ روس تعلقات میں کشیدگی کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن کے درمیان پہلی ٹیلی فونک گفتگو میں شام میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماوں نے اتفاق کیا کہ تمام فریقین کو شام میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنی چاہیئے. جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن نے پورے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر بھی تبالہ خیال کیا۔بیان کے مطابق ’دونوں رہنماوں کے درمیان خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی جس میں پائیدار امن قائم کرنے سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔‘واضح رہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کے ردعمل کے طور پر 4 اپریل کو شامی ایئربیس پر 59 کروز میزائل داغے جانے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر روس نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔وائٹ ہاو¿س کے بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکا، شام میں سیز فائر کے لیے بدھ اور جمعرات کو قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے مذاکرات کے لیے اپنا نمائندہ بھیجے گا۔بیان کے مطابق ’امریکی و روسی صدور نے شمالی کوریا میں انتہائی خطرناک صورتحال کے بہترین حل سے متعلق بھی بات چیت کی.
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024