افغانستان:جھڑپوں میں 21طالبان، داعش کے 7جنگجو ہلاک
کابل + واشنگٹن (این این آئی + اے پی پی) شدت پسند تنظیم داعش نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مشرقی افغانستان میں طالبان کے زیر کنٹرول ایک ضلع پر حملہ کر کے اس پر قبضہ کر لیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق داعش نے اپنی خبر رساں ایجنسی عماق کے ذریعے جاری بیان میں کہا ہے کہ صوبہ ننگرہار کے علاقے چپرھار پر قبضے کے لیے رات بھر لڑائی جاری رہی جس میں دس طالبان جنگجو مارے گئے۔داعش نے تین جنگجوو¿ں کو زندہ پکڑ لیا جب کہ دیگر جنگجو علاقہ چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ شدت پسند تنظیم کے بقول لڑائی میں فریقین کی طرف سے ہلکے اور بھاری ہتھیار استعمال کیے گئے۔تاحال طالبان نے دعوے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔صوبائی حکومت کے ایک ترجمان عطااللہ خوگیانی نے مخالف عسکریت پسند گروپوں کے درمیان جھڑپوں کی تصدیق کی ہے۔ان کا کہنا تھا لڑائی میں طالبان کے 21 اور داعش کے سات عسکریت پسند مارے گئے۔ اس لڑائی میں تین عام شہری ہلاک اور پانچ زخمی بھی ہوئے۔ دریں اثنا امریکہ نے افغانستان میں امریکی افواج کے ساتھ کام کرنے والے مزید 2500افغان شہریوں کو امریکی ویزے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قبل ازیں امریکہ نے ڈیفنس اتھورائزیشن ایکٹ 2016کے تحت افغانستان میں امریکی افواج کے ساتھ کام کرنے والے 1500افغان شہریوں کو ویزے جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ دوسری طرف افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے طالبان مصالحتی عمل میں مخلص نہیں۔کابل میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حزب اسلامی افغانستان کی جانب سے امن عمل میں شمولیت انتہائی خوش آئند ہے اور اس سے دیگر عسکری گروپوں کو مرکزی دھارے میں شامل ہونے کی ترغیب ملے گی۔ افغانستان کے عوام نے کافی قربانیاں دی ہیں اورملک مزید خون ریزی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔