چیئرمین نیب سے ایک کیس میں ثبوت مانگے‘ مہیا نہیں کئے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ نے کرپشن کے ملزم ظہور احمد کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی، ریمارکس میں جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ نیب کا ادارہ کرپشن کے بڑے کیسز کے لئے ہے، چئیرمین نیب سے ایک کیس میں ثبوت مانگے انہوں نے بھی مہیا نہیں کیے، سرکاری کام عوامی بہبود کے لیے ہوتے ہیں رشتہ داریاں پالنے کے لیے نہیں۔ جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل عدالت عظمی کے دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ملزم ظہور پر لاہور کے علاقہ ٹھوکر نیاز بیگ روڈ، کنگن پورچونیاں روڈ، کلمہ چوک فلائی اوور میں کرپشن کا الزام ہے، ملزم بوگس واوچر بنا کر رقم میں خوردبرد کرتا تھا۔ ملزم کے وکیل نے کہا کہ کاغذات پر 6 مختلف لوگوں کے دستخط تھے لیکن گرفتاری صرف ایک عمل میں لائی گئی جبکہ ملزم پر 15لاکھ کی کرپشن کا الزام ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ مختلف ٹھیکوں میں ملزموں پر 535 ملین کی رقم خورد برد کرنے کا الزام ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سرکاری کام شروع ہوتا ہے تو سرکاری افسر خوش ہو جاتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا کاروبار شروع ہوگیا ہے۔ نیب بڑے کیسز کو چھوڑ کر چھوٹے کیسز میں ہاتھ ڈالتا ہے۔ نیب اربوں روپے کرپشن والے کیسز میں ثبوت مہیا نہیں کرتا۔