وزیراعظم نے جارحانہ انداز میں سیاسی کھیل کا فیصلہ کر لیا‘ جلسے ہونگے
اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے وزیراعظم محمد نوازشریف نے نتائج کی پروا کئے بغیر جارحانہ انداز میں سیاسی کھیل کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے آئندہ دو ماہ کیلئے سیاسی طورپر جلسوںاور تقریبات کا پروگرام بنایا ہے۔ انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین کو اسی لب و لہجہ میں جواب دینے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے جس میں وہ انہیں خطاب کرتے رہے ہیں۔ اسی طرح وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان کا انداز تکلم بھی جارحانہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے بعض اہم قومی ایشوز پر ایک پوزیشن لے لی ہے جس پر سیاسی حلقوں میں حیرت و استعجاب کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ منگل کو پرنٹ‘ الیکٹرانک میڈیا وفاقی وزارت داخلہ سے کسی نوٹیفکیشن کے اجراء کا انتظار کرتا رہا‘ لیکن کوئی نوٹیفکیشن نہ جاری ہوا اور نہ ہی کوئی اشارہ ملا۔ چودھری نثار نے منگل کو وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے نیوز لیکس کی انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر مبنی نوٹیفکیشن جاری کرنے کا عندیہ دیا تھا جو جاری ہوا نہ حکومت اور عسکری قیادت کے درمیان نیوز لیکس کی انکوائری رپورٹ پر پیدا ہونے والے تنازع کو ختم کرنے کیلئے کوئی رابطہ ہوا۔ دونوں جانب سے پُراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کی صدارت کے بعد چلے گئے جبکہ وفاقی وزیرداخلہ رات تک زیرالتوا فائلوں پر احکامات جاری کرتے رہے۔ سیاسی حلقوں میں حکومت اور فوج کے درمیان بڑھتے فاصلوں کو کم کرنے کیلئے کوئی شعوری کوشش نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ حکومتی حلقوں کی جانب سے اس توقع کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے ٹوئٹ کے معاملہ پر آئندہ دو تین روز میں وضاحت آنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے خصوصی معاون سید طارق فاطمی کے مستقبل کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ حکومتی حلقوں کی طرف سے یہ تاثر دیا جا رہا ہے ان کو ان کے منصب سے سبکدوش نہیں کیاگیا بلکہ ان کو محکمہ موسمیات کا چارج دیا جارہا ہے۔