ایک تصویر ایک کہانی
یوسف 60 سال کی عمر میں گھڑیاں مرمت کرنے کا کام گزشتہ 30 سال سے لنڈا بازار فٹ پاتھ پر کر رہاہے۔ 5 بچے ہیں۔ پہلے اسی جگہ پر بچوں کے لئے اچھی خاصی روزی کما لیتا تھا۔ اب جدید ٹیکنالوجی کا دور آ گیا ہے۔ ہر شخص کے ہاتھ میں موبائل فون ہے۔ گھڑی کی خاص ضرورت نہں رہی لیکن اب بھی کچھ لوگ شوقین ہیں اور اللہ تعالی نے ہمیں بھی رزق عطا کرنا ہے۔ لیکن کسی کسی دن تو کوئی گاہک نہیں آتا تو مایوس گھر لوٹ جاتا ہوں۔ پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی پھر حالات ایسے نہ رہے مزدوری کرنا پڑی تو گھڑیوں کی مرمت کا کام سیکھ لیا اور آج تک یہی کام کر رہا ہوں۔ بڑے بیٹے نے ڈپلومہ حاصل کر لیا ہے، اگر وزیراعلی پنجاب میرے بیٹے کو کوئی نوکری دے دیں تو وہ میرے بڑھاپے کا سہارا بن جائے اور بچیوں کی شادی کے لئے کچھ کر سکوں۔ (فوٹو:اعجازلاہوری)