بھارتی تنظیموں کی دہشت گردی
جمہوریت اور لبرل ازم کا دعویٰ کرنے والے بھارت کے اندرونی حالات کا جائزہ لیا جائے تو وہاں قدم قدم پر دہشت گرد جنوبی تنظیموں نے اپنا راج قائم کر رکھا ہے اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے راشتریہ سیوک سنگھ (آر ایس ایس )بجرنگ دل اور ان جیسی دیگر متعدد تنظیموں نے باقاعدہ ٹریننگ سنٹر کھول رکھے جہاں انہیں دہشت گردی قتل و غارتگری لوٹ مار اور خوف و ہراس پھیلانے کی تربیت دی جاتی ہے اور وہ ہند توا کے نام سے مسلمانوں ،عیسائیوں ،نچلی ذات کے ہندﺅں کے علاوہ دیگر اقلیتی اقوام کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جاتا ہے اگر شدھی اور سنگٹھن تحریکوں کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو یہ حقیقت اظہر من الشمس ہے کہ جہاں بھارتی حکومت اکھنڈ بھارت کے خمار میں پاگل ہوئے جاری ہے وہاں اس کی ریاستی چھتری تلے دہشت گرد تنظیموں نے ہند توا کے فروغ کے لیے جرائم کی دنیا آبا کر رکھی ہے بھارتی نیتا بین الاقوامی سطح پر جمہوریت کا راگ الاپنے اور اپنی ریاست میں لبرل ازم کے فروغ کا دعویٰ کرتے ہیں ۔بھارت دنیا کی واحد انتہا پسند ریاست ہے جہاں خو د ساختہ اونچی ذات برہمن اور کھشتری کے علاوہ دیگر تمام قوموں اور ذاتوں کو اچھوت اور نیچ سمجھا جاتا ہے ۔مقبوضہ کشمیر پر غاضبانہ قبضہ کی طوالت کے لیے آٹھ لاکھ سے زائد مسلح افواج اور فورسز تعینات کررکھی ہیں جنہوں نے کشمیریوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ کر ہلاکوخان اور چنگیز خان کی وحشت و انسانیت سوز مظالم کو مات دے دی ہے لیکن ان کی پیاس ابھی بجھی نہیں کہ نریندر مودی کی حکومت کے سایہ تلے کانپور کے مشہور مندر سدھا ناتھ کے پجاری بال یوگی ارون پوری نے تیرہ ہزار دہشت گردوں پر مشتمل ایک لشکر تیار کر کے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی آواز بلند کرنے والے کشمیریوں نیست و نابود کرنے کا اعلان کیا اور اس انتہا پسند پجاری نے اپنے ایک خط کے ذریعے صدر اور وزیراعظم جمہوریہ ہند سے اجازت طلب کی ہے کہ ہمارے تیار لشکر جن سینا کو مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے ۔یہ لشکر کشی کا بہمانہ و دلیرانہ اقدام آزادی پسندوں کو کچلنے اور سرکاری سرپرستی میں مظالم کی انتہا ہے اور اقوام متحدہ سمیت امن عالم اور انسانی حقوق و اقدار کے علمبرداروں کے منہ پر تمانچہ ہے کہ محض پتھر پھینک کر مسلح بھارتی افواج کے سامنے حق آزادی کا نعرہ لگانے والوں کے خلاف کھلی دہشت گردی ہے بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے نہتے و معصوم شہریوں کو سنگینوں کے سائے تلے دبایا ہوا ہے اور اب مندر کے انتہا پسند پجاری سدھا ناتھ سے جن سینا کے ساتھ لشکر کشی کرنے کے درپے ہیں جبکہ بھارت بطور ریاست پاکستان کے اندر دہشت گردی پھیلانے کے مذموم منصوبوں پر عمل پیرا ہے ۔بھارتی خفیہ ایجنسی راءکے حاضر سروس ملازم کلبھوشن یادیو کی سزا کے خلاف بھارتی ایوانوں اور گلی محلوں میں ایک شور برپا ہے اور مودی کابینہ کے وزرا ءاسے بیٹا قرار دے رہے ہیں اس کے ساتھ ہی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اپنے اعترافی بیان میں کئی سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں اس نے بتایا کہ تحریک طالبان پاکستان میں ذاتی مقاصد کے لیے تخریب کاری کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے اسے راءکی بھرپور سرپرستی و مدد حاصل ہے اور دہشت گرد بھارتی ایما پر پاکستان میں تخریب کاری کے ایجنڈ ا پر کام کر رہی ہے بھارت کے موجودہ قصائی صفت وزیراعظم ہی نہیں بلکہ بھارت بطور ریاست روز اول سے ہی پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپے ہے عالمی خبروں کے مطابق بھارت میں افلاس بھوک اور ننگ کے سبب آبادی کا بڑا حصہ خط غربت کی لکیر سے نیچے ذلت و رسوائی سے دوچار ہے لیکن دوسری طرف بھارتی حکمان خطے میں اپنی بالا دستی قائم کرنے کے لیے جدید اسلحہ کے ڈھیر لگا رہے ہیں سٹاک ہوم انٹر نیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق فوجی اخراجات کے حوالہ سے بھارت دنیا کا پانچواں ملک بن چکا ہے امریکہ 611بلین فوجی اخراجات کے ساتھ سب سے بڑا ملک ہے چین 215بلین ڈالر کے فوجی اخراجات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور روس تیسرے نمبر پر ہے اور پاکستان اس فہرست کے پہلے پندرہ ملکوں میں بھی شامل نہیں ہے اسلحہ کی دوڑ میں بھارتی عزائم کھل کرسامنے آچکے ہیں کہ وہ آخر اتنا بڑا اسلحہ ذخیرہ کر کے اس کو کہاں استعمال کرے گا ۔عالمی اداروں کو بھارتی حکمرانوں کی طرف سے اسلحہ دوڑ کا نوٹس لینا ہو گا اور بھارتی جنگی جنون کو سفارتی ذرائع سے کنٹرول کرنا ہو گا ۔وگرنہ خطہ میں دو ایٹمی ممالک کے مابین ٹکراﺅ ہوا تو یہاں سے اٹھنے والے شعلوں سے پوری دنیا متاثر ہو گی ۔کلبھوشن یادیو کے انکشافات کے بعد احسان اللہ احسان نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا ہے کہ این ڈی ایس اور را مل کر طالبان کی پاکستان کے خلاف کاروائیوں میں مدد کرتی ہیں این ڈی ایس کی طرف سے ٹی ٹی پی کی تخریبی و متشدد انہ کاروائیوں میں مدد افغان حکومت کی منظوری کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے ۔افغانستان سے ملنے والی سر حد کے قریب پاکستان نے دہشت گردی میں ملوث تخریب کاروں کے خلاف کاروائی کی تو اس اقدام پر افغان حکومت نے احتجاج کیا اور پاکستان میں مداخلت کے لیے بھارت افغان گٹھ جوڑ میں کوئی شک و شبہ باقی نہیں رہا ہے ۔حکومت پاکستان کی طرف سے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبانوالہ کی طرف سے کلبھوشن یادیو تک رسائی کا مطالبہ بجا طور پر مسترد کر دیا ہے اور بھارتی ہائی کمشنر پر واضع کیا گیا ہے کہ کلبھوشن یادیو پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھا اور ایک فرضی و جعلی نام کے کوائف کے ساتھ راءکے لیے کام کر رہا تھا ۔پاکستان کی طرف سے اس معاملہ پر دلیرانہ موقف قابل صد ستائش ہے بھارت کی طرف سے بڑھکوں کو ہر گز خاطر میں نہیںلانا چاہیے ۔افواج پاکستان کی سرفرو شانہ خدمات کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کو بھی کچھ کرنا چاہیے مودی کے خاص ایلچی جندال کی پاکستان میں آمد اور پُر اسرار سرگرمیوں سے قوم کو آگاہ کرنا چاہیے۔
کلبھو شن یادیو کی تخریبی سرگرمیوں اور احسان اللہ احسان کے انکشافات کے تناظر میں ایک زور دار سفارتی مہم کے ذریعے بھا رت کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کیا جانا چاہیے ۔ایک مشیر خارجہ نیوز گیٹ سیکنڈل کی زد میں آ چکے ہیں اور دوسرے پیرانہ سالی کی وجہ سے شاید جوش و جذبے سے کام کرنے سے قاصر ہوں کیا مسلم لیگ ن کے ممبران اسمبلی میں کوئی اس قابل نہیں ہے جسے وزارت خارجہ کا قلمدان سونپا جا سکے ؟وزیراعظم کی چُپ سے کئی متنازعہ سوالات جنم لے رہے ہیں کرپشن میں لتھڑی جمہوریت سے عوام پناہ مانگ رہی ہے لیکن ملکی سلامتی و دفاع سے غفلت سنگین غلطی ہو گی ۔