گٹکا فیکٹریوں فوری بند کرنےکی ہدایت
کراچی (اسٹاف رِپورٹر) میئر کراچی وسیم اخترنے ہدایت کی ہے کہ کے ایم سی کے زیر انتظام قبرستانوں میں مزید تدفین کے لئے جگہ نکالنے اور قبرستانوں کے معاملات کو منظم انداز میں چلانے کے لئے تجاویز تیار کی جائیںجبکہ قبرستانوں کے لئے نئی جگہوں کی نشاندہی بھی کی جائے تاکہ شہریوں کو سہولت مہیا کی جاسکے، شب برا¿ت سے قبل شہر کے قبرستانوں میں صفائی ستھرائی ، روشنی اور پانی کی فراہمی سمیت تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی جائے اور تمام قبرستانوں میں ترجیحی بنیاد پر جراثیم کش اسپرے کرایا جائے۔انہوں نے منگل کی سہ پہر اپنے دفتر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیں جس میں چیئرمین بلدیہ شرقی معید انور، میونسپل کمشنر بلدیہ جنوبی آفاق سعید، بلدیہ غربی کے ایڈمنسٹریٹر غلام فرید، فنانس کمیٹی کے چیئرمین ندیم ہدایت ہاشمی، میونسپل کمشنر حنیف محمد مرچی والا، سابق ایم این اے فرحت خان،اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں میئر کراچی نے کے ایم سی کے مختلف محکموں کے سربراہوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی حدو د میں گٹکا بنانے والے تمام کارخانوں کو بند کرنے کے لئے فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور ایسے اشخاص اور کارخانوں کو تنبیہ کی جائے کہ اگر انہوں نے فوری اپنا کاروبار ازخود بند نہیں کیا تو ایسی تمام فیکٹریوں اور جگہوں کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں سیل کردیا جائے گا جہاں مضر صحت گٹکا اور دیگر اشیاءتیار کی جارہی ہیں ۔اس موقع پر میونسپل کمشنر حنیف محمد مرچی والا ، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، مشیر مالیات خالد محمود شیخ، سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم جمیل فاروقی، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ میئر کراچی نے کہا کہ گٹکا تیار کرنے والے افراد شہریوں کی صحت سے کھیل رہے ہیں اور پان، گٹکا ، سپاری، مین پوری نہ صرف شہریوں کی صحت برباد کررہی ہے بلکہ اس سے کینسر جیسے موذی مرض میں بھی شہری مبتلا ہو رہے ہیں انہوں نے میونسپل کمشنر حنیف محمد مرچی والا کو ہدایت کی کہ کے ایم سی کے مرکزی دفتر میں پان گٹکا کھانے اور تھوکنے پر فوری طور پر پابندی عائد کردی جائے اور تمام محکمہ جاتی سربراہان کو ہدایت کی کہ اپنے دفاتر کی حدود میں ایسی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کے لئے ضروری اقدامات عمل میں لائے جائیں، انہوں نے کہا کہ آئندہ کے ایم سی بلڈنگ کی حدود میں کے ایم سی کا کوئی ملازم پان، گٹکا یا مین پوری کھاتا یا تھوکتا ہوا پایا گیا تو اس کا ذمہ دار متعلقہ محکمے کا سربراہ ہوگا جس کے خلاف انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ایسے ملازم کو فوری طور پر معطل کردیا جائے گا ۔