حکومت مذاکرات نتیجہ خیز بنانے کیلئے سنجیدگی دکھائے: یوسف شاہ
راولپنڈی (سلطان سکندر) جمعیت علماء اسلام (س) کے سینئر مرکزی رہنما اور طالبان مذاکراتی کمیٹی کے رکن مولانا سید یوسف شاہ نے کہا ہے کہ حکومت نے ابھی تک علی حیدر گیلانی‘ شہباز تاثیر اور پروفیسر محمد اجمل کی رہائی کا باضابطہ مطالبہ نہیں کیا۔ اگر حکومت نے یہ مطالبہ کیا کہ تو ہم طالبان سے ان تینوں کے بارے میں بات کریں گے اور یہ بھی پوچھیں گے کہ یہ کہاں ہیں اور کس کے پاس ہیں؟ میں نے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو پیغام ارسال کیا ہے کہ طالبان مذاکرات کے لئے تیار ہیں‘ اس لئے حکومتی ٹیم کی شرکت کا فیصلہ کیا جائے۔ جمعہ کو سہ پہر فون پر نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے مولانا یوسف شاہ کا کہنا تھا کہ حکومتی ٹیم کے رکن فواد حسن فواد وزیراعظم کے ساتھ برطانیہ گئے ہوئے ہیں اسلئے ان کی وطن واپسی پر مذاکرات کا اگلا راؤنڈ ممکن ہے۔ دونوں طرف سے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ حکومت کی طرف سے جیٹ طیارے ہیلی کاپٹر‘ توپ خانہ استعمال کئے جا رہے ہیں۔ ہماری یہ خواہش اور کوشش ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں اور حکومت مذاکرات میں سنجیدگی سے کام لے۔ قیام امن کے ذریعے ہی ملکی معیشت سمیت ہر شعبہ میں ترقی ہو سکتی ہے، اسلئے وزیراعظم اور فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز مذاکرات کی کامیابی اور قیام امن پر زیادہ توجہ مرکوز کریں۔ مولانا یوسف شاہ نے کہا کہ میجر (ر) عامر پہلی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن تھے‘ وہ دوسری کمیٹی کے رکن نہیں ہیں اسلئے ان کی علیحدگی کا مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔ ہم مذاکراتی کمیٹیوں کے اگلے اجلاس میں حکومت اور طالبان سے کہیں گے کہ وہ اپنے اپنے حتمی مطالبات پیش کریں۔ ایک اور سوال پر مولانا یوسف کا کہنا تھا وزیر داخلہ کی مذاکرات میں شرکت ضروری نہیں‘ نہ ہی ان کی طرف سے خواہش کا اظہار کیا گیا۔