جنرل ہسپتال انتظامیہ کی عدم توجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا
لاہور (نیوز رپورٹر) جنرل ہسپتال انتظامیہ کی عدم توجہ سے مریضوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا۔ ہسپتال میں گزشتہ ایک ماہ سے مفت ادویات بند ہیں آپریشن تھیٹرز کی حالت خراب ہونے کی وجہ سے متعدد مریض اپنی زنندگیوں کی بازی ہار چکے ہیں ذرائع کے مطابق جنرل ہسپتال کی انتظامیہ کی عدم توجہ سے اپریل کے پورے ماہ میں مریضوں کو مفت ادویات دستیاب نہیں ہو سکی۔ پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے اس مسئلے کی طرف کسی بھی محکمہ صحت کے حکام کی توجہ نہیں دلائی مریض ایک ہزار سے 20 ہزار رورپے تک ادویات پرائیویٹ میڈیکل سٹورز سے خریدنے پر مجبور ہیں دوسری طرف آپریشن تھیٹرز کے بیڈز، سرجیکل آلات کو صاف ستھرا کرنے والی سٹرپلائز مشینیں بھی خراب ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو آپریشن کے بعد کئی قسم کے انفیکشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے بعض مریض ان انفیکشن کے ہاتھوں اپنی زندگی گنوا دیتے ہیں ہسپتال میں اس وقت 700 سے زائد بیڈز ایسے ہیں جن کے گدے، سپرنگ اور سپورٹنگ اشیاءبنی ہیں مریض اس پر لیٹ کر ذہنی کوفت میں مبتلا رہتے ہیں دوسری طرف ہسپتال کی فارمیسی دن کے وقت بھی بند رہتی ہے ہسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کو گلوز، ماسک تک دستیاب نہیں ہے مریضوں کا کہنا ہے کہ انتہائی سریس آنے والے مریضوں کو دیکھتے ہیں جبکہ باقی مریضوں کو ٹرخا دیا جاتا ہے اور آپریشن کا وقت 5 سے 6 ماہ کا دیا جاتا ہے انہوں نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب اور سیکرٹری صحت پنجاب عارف ندیم سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔