چینی ہیکرز نے امریکی کمپنیوں کو نشانہ بنایا، مائیکرو سافٹ

امریکی کمپنی مائیکرو سافٹ نے کہاہے کہ ہیکروں نے اس کے ای میل سافٹ ویئر سرور میں ایک بگ کا فائد اٹھا یا تاہم اس سے نجی اکاﺅنٹس کے بجائے ادارے متاثر ہوئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی کمپنی مائیکرو سافٹ نے بتایا کہ چینی حمایت یافتہ ہیکرز کے ایک گروپ نے ان کی کمپنی کے ای میل سرور میں ایک نقص کا فائدہ اٹھاتے ہوئے امریکا میں واقع اداروں کو نشانہ بنا یا۔چین سے آپریٹ کرنے والے ہیکروں کے اس گروپ نے متعدی امراض کی تحقیق کے ادارے، قانونی اداروں، یونیورسٹیوں اور دیگر نجی اداروں جیسی متعدد امریکی کمپنیوں سے متعلق معلومات ہیک کرنے کی کوشش کی۔مائیکرو سافٹ نے ہیکرزکے گروپ کوانتہائی ہنر مند اور نفیس قرار دیتے ہوئے اس گروپ کا نام ایچ اے ایف این آئی یو ایم(ہافنیم) بتا یا۔کمپنی کا کہنا تھا کہ اس نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اپنی سائیبر سکیورٹی بڑھا دی ہے۔مائیکرو سافٹ کا کہنا تھا کہ ایچ اے ایف این آئی یو ایم(ہافنیم)نے رسائی کے لیے بڑی چالاکی سے اس کے ایکسچینج سرور میں دھوکہ دہی سے کام کیا۔کمپنی کے مطابق چونکہ بیشتر ادارے عموما کام کی ای میل اور کیلنڈر سروسز کے لیے ایکسچینج سرور سافٹ ویئر کا استعمال کرتی ہیں۔ اس لیے، ہیکنگ سے ذاتی ای میل اکاﺅنٹس یا مائیکروسافٹ کی کلاڈ پر مبنی خدمات متاثر نہیں ہوتی ہیں۔ہیکرز نے اپنے آپ کو کسی کی نگاہ میں آنے سے بچانے کے لیے مبینہ طور پر امریکا میں لیز پر رکھے ورچوئل نجی سرور کا استعمال کیا۔مائیکرو سافٹ کے مطابق اس گروپ نے کسی ایسے شخص کی نقل کرنے کی کوشش کی جس کو ٹارگٹ سرور تک رسائی حاصل تھی اور مختلف اداروں کے نیٹ ورک سے معلومات ہیک کرنے کے لیے انہیں فاصلے سے ہی کنٹرول کیا۔تاہم کمپنی نے ہیکنگ سے متاثر ہونے والے اداروں کے نام یا پھر ایسی تفصیلات نہیں بتائیں کہ اس سے کتنی کمپنیاں متاثر ہوئی ہیں۔