اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے موقع پر ایوان میں موبائل فون لے جانے پر سختی سے پابندی عائد کر رکھی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اراکین اسمبلی کے ایوان میں موبائل فون لے جانے پر سختی سے عملدرآمد کرایا جا رہا ہے۔ قومی اسمبلی میں داخلے کے وقت پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے سب سے پہلے اپنا موبائل فون جمع کروایا۔
حزب اختلاف کے رکن اور سیکیورٹی عملے کے درمیان موبائل فون جمع کروانے کے معاملے پر تلخ کلامی بھی ہوئی۔ اس موقع پر عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ اگر کسی حکومتی رکن کا موبائل فون ایوان میں گیا تو اس کا ذمہ دار سیکیورٹی اسٹاف ہو گا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی کے لیے ہدایت نامہ لگایا گیا ہے جس میں کسی کو بھی پولنگ اسٹیشن میں موبائل یا کیمرا لے جانے سے منع کیا گیا ہے۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہےکہ پابندی کا اطلاق ووٹر، امیدوار اور پولنگ ایجنٹ سمیت سب پر ہو گا۔
ہدایت نامے میں بتایا گیا ہے کہ ارکان کو بیلٹ پیپر حاصل کرنے کے لیے اسمبلی سے جاری شدہ کارڈ دکھانا ہوگا۔عام نشست کیلیے بیلٹ پیپر سفید اور خواتین کی نشست کے لیے گلابی بیلٹ پیپر جاری ہو گا۔
ہدایت نامے کے مطابق بیلٹ پیپر پر ووٹر کی شناخت کا نشان لگنے پر ووٹ مسترد تصور ہوگا۔