سینیٹ کی 37 خالی نشستوں پر انتخابات آج ہوں گے

ایوان بالا یعنی سینیٹ کی 37 خالی نشستوں پر انتخابات آج ہوں گے۔ تین صوبائی اور قومی اسمبلی کے اراکان آج اپنا حق رائے دیہی استعمال کریں گے۔
قومی اسمبلی، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیوں میں پولنگ صبح نو بجے شروع ہوگی اور بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ پنجاب سے تمام گیارہ امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت سے2سندھ سے گیارہ جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے بارہ ، بارہ سینیٹرز منتخب کیے جائیں گے۔
خواتین کی18، ٹیکنوکریٹ 13 اور8اقلیتی نشستوں پرامیدوارمدمقابل ہیں۔
اسلام آباد سے جنرل نشست کیلئے پی ٹی آئی کے عبدالحفیظ شیخ اور پیپلز پارٹی کے سید یوسف رضا گیلانی امیدوار ہیں جبکہ خواتین کی نشست کیلئے پی ٹی آئی کی فوزیہ ارشد اورمسلم لیگ ن کی فرزانہ کوثر انتخاب میں حصہ لے رہی ہیں۔
سینیٹ کی جنرل اور خواتین کی مخصوص نشست کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں ون ٹو ون مقابلہ ہے اور کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لیے ایک سو اکہتر ارکان کے ووٹ درکار ہوں گے۔
حکومتی اتحاد کو اس وقت قومی اسمبلی میں181 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے157 ایم این ایز ہیں۔
قومی اسمبلی میں حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے7، مسلم لیگ ق اور بلوچستان عوامی پارٹی کے پانچ پانچ ارکان ہیں۔ جی ڈی اے کے تین اورعوامی مسلم لیگ کا ایک ایم این اے ہے۔ دو آزاد اور جے ڈبلیو پی کا ایک رکن بھی حکومت کے ساتھ ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کے پاس 160 ایم این ایز ہیں۔ مسلم لیگ ن کے83 اور پیپلز پارٹی کے55 ارکان ہیں۔ متحدہ مجلس عمل کے15 اور بی این پی مینگل کے چار ایم این ایز ہیں۔ دو آزاد اور عوامی نیشنل پارٹی کے ایک رکن بھی اپوزیشن اتحاد کا حصہ ہیں۔