سندھ اسمبلی پی ٹی آئی ارکان نے 3ناراض ساتھیوں کی پٹائی کردی پی پی ممبران بھی گتھم گتھا
کراچی (وقائع نگار ) سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے ارکان جھڑپ کے دوران گھتم گتھا ہو گئے۔ ایک دوسرے کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرتے رہے۔ بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے 3 منحرف ارکان سندھ اسمبلی میں پہنچے تو جھگڑا شروع ہو گیا۔ شہریار شر، اسلم ابڑو اور کریم بخش گبول کے شرجیل میمن کے ہمراہ اسمبلی میں داخل ہونے پر پی ٹی آئی ارکان نے ان پر حملہ کردیا جس پر پی پی ارکان بھی معاملے میں کود پڑے۔ لڑائی مار کٹائی کے دوران سندھ اسمبلی میں میز کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ ارکان نے ایک دوسرے کے کپڑے پھاڑ دیئے۔ ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس جاری تھا کہ اس دوران تحریک انصاف کے تین باغی ارکان کریم بخش گبول، شہریار شر اور اسلم ابڑو ایوان میں پہنچے اور حاضری لگائی۔ حکومتی اراکین نے تینوں ایم پی ایز کا استقبال کیا جس پر پی ٹی آئی اراکین آگ بگولہ ہوگئے۔ سندھ اسمبلی میں باغی ارکان کے آنے پر پی ٹی آئی کے پہلے سے موجود اراکین نے شور شرابا شروع کردیا اور آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔ پی ٹی آئی اراکین نے باغی اراکین کی خوب پٹائی لگائی جس پر پیپلزپارٹی اراکین بیچ بچاؤ کے لیے آگئے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کے لیے جمع ہوئے تو اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور صحافیوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔ جس کے بعد وہ میڈیا سے گفتگو نہیں کرسکے۔ منحرف رکن پی ٹی آئی اسلم ابڑو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے الیکشن اپنے بل بوتے پر جیتا ہے۔ اظہار رائے کا سب کو حق ہے۔ ہم پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے۔ اپنا ووٹ ضمیر کے مطابق دیں گے۔ ڈھائی برس گورنر کے سامنے چلاتا رہا سندھ میں کام کریں۔ ہمارا کوئی وفاقی وزیر دیہی سندھ میں نہیں آیا۔ ہمارے ناموں تک کا انہیں علم نہیں ہے۔ اسلم ابڑو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو یہ سب دھوکے میں رکھتے ہیں۔ دیہی سندھ رات تک گھومتا رہا۔ مجھ پر اغوا کا ڈرامہ رچایا گیا۔ یہ لوگ غیر سیاسی ہیں‘ انہیں سیاست کا علم نہیں ہے۔ دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ڈرامہ ہوا، کل پی ٹی آئی کے ایم پی ایز نے ویڈیو پیغام جاری کیا اور پارٹی سے اظہار ناراضگی کیا۔ پارٹی تحفظات ظاہر کئے۔ پی ٹی آئی کے لوگوں نے سینٹ ٹکٹ پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کھل کر کہا کہ پی ٹی آئی امیدوار کو ووٹ نہیں دیں گے۔ ارکان نے اپنی ہی پارٹی کے باغی ممبرز کو کوٹ ڈالا۔ تحریک انصاف کے ارکان نے تینوں پر دھاوا بول دیا۔ کریم بخش گبول کو تھپڑ بھی مارے گئے، ان کا گریبان پھٹ گیا اور دھکم پیل میں وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ زمین پر گر پڑے اور ان کا پائوں زخمی ہوگیا۔ مار پیٹ کے دوران پی ٹی آئی کے ارکان اپنے منحرف رکن کریم بخش گبول کو گھیر ے میں لیکر ایوان سے باہر آئے اور پھر کسی فلمی سین والے انداز میں بڑی برق رفتاری سے انہیں ایک گاڑی میں بٹھا کر کسی نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہوگئے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اسمبلی کے میڈیا ڈائس پر گفتگو کے لیے پہنچے تو اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور صحافیوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جس کے بعد حلیم عادل شیخ میڈیا سے گفتگو نہ کرسکے۔