بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ فروری میں 6 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے تین نوجوانوں کو بھارتی فوجیوں نے جعلی مقابلوں کے دوران شہید کیا جبکہ پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 5 کشمیری شدید زخمی ہوئے اور اس عرصے کے دوران 63 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا۔ فروری میں بھارتی فوجیوں نے 2 گھروں کو تباہ کیا۔ اس عرصے کے وران بھارتی فوجیوں نے ایک کشمیری لڑکی کی بے حرمتی کی اور اسے اغوا کرنے کی کوشش کی۔ حریت کانفرنس کے رہنمائوں کی گرفتاریاں اس پر مستزاد ہیں۔ وادی میں بھارتی فورسز کی طرف سے بربریت اور سفاکیت کی انتہا کر دی گئی ہے۔ کشمیریوں کا عرصہ حیات 5 اگست 2019ء کے شب خون کے بعد خصوصی طور پر تنگ کر کے رکھ دیا گیا ہے۔ ایک ماہ کے مظالم انسانیت کو شرما دیتے ہیں۔ بھارتی فورسز کی طرف سے یہ سب کچھ وادی پر اپنا قبضہ مضبوط بنانے اور مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کے تحت ہو رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں شہری بدستور کرفیو کے تحت بدترین پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے انسانی بحران بدترین شکل اختیار کر چکا ہے۔ عالمی برادری کو اس موقع پر اپنا کردار ادا کرتے ہوئے کشمیریوں کو بھارت کے ظالم ہاتھوں سے محفوظ رکھنے کے لئے عملی اقدامات اٹھانا ہونگے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024