اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں ایک روپے 84 پیسے کلو اضافہ کر دیا جس کے بعد گھریلو سلنڈر 21 روپے 78 پیسے جبکہ کمرشل سلنڈر 84 روپے مہنگا ہو گیا۔ قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ ایل پی جی کی نئی قیمت 159 روپے 73 پیسے کلو ہوگئی جبکہ فروری میں ایل پی جی کی قیمت 157 روپے 89 پیسے کلو تھی۔عوام کو سہولتیں دینے کے وعدے کب پورے ہونگے۔ مقتدر حلقے اگر کسی پندھڑواڑے پٹرول کی قیمت نہیں بڑھاتے تو دو ہفتے کے اسی دورانیے میں فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کے نرخ کئی بار بڑھا دیئے جاتے ہیں۔ یہی صورتحال ایل پی جی کی ہے۔ اب سردی ختم ہو چکی ہے‘ لیکن نرخ پھر بھی بڑھا دیئے گئے ہیں جو یقینا صارفین پر اضافی بوجھ ہوگا۔ اگر وزیراعظم نے عوام پر ترس کھاتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری دو بار مسترد کر دی ہے تو اوگرا کو بھی عوام پر رحم کرنا چاہئے۔ ایل پی جی سمیت ہر قسم کے ایندھن کے نرخ بڑھانے سے باز رہنا چاہئے کیونکہ ایندھن کے نرخ بڑھنے کا مطلب ہوتا ہے ضروریات زندگی کی ہر شے مہنگی ہو گئی ہے۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مہنگائی 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ گھی‘ چینی‘ آٹا‘ چکن‘ چاول‘ انڈے‘ مصالحہ جات اور دیگر اشیاء خوردنی مہنگی ہوئی ہیں جن سے عام آدمی کیلئے یقینا مشکلات پیدا ہونگی۔ اس لئے وزیراعظم اس کا نوٹس لیں۔ کم از کم اشیاء ضروریہ کے نرخ توکنٹرول رہیں ورنہ مہنگائی کا منہ زور گھوڑا عوام کو روندتا رہے گا۔ کیونکہ صورتحال ایسی ہی رہی تو رمضان المبارک میں تو گرانفروشوں اور گرانی پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا لہٰذا حکومت ابھی سے اقدامات شروع کرے اور مہنگائی پر قابو پائے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024