بھارتی جے پور جیل میں قتل کئے گئے شاکر اللہ کی ڈسکہ میں نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ بھارت نے واقعے کی تفصیلات اور پوسٹمارٹم رپورٹ اب تک نہیں دی۔ پاکستان نے قاتلوں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کر دیا۔بھارتی جے پور جیل میں بہیمانہ طریقے سے قتل کئے گئے شاکراللہ کی نماز جنازہ ڈسکہ میں اہلخانہ اور قریبی رشتے داروں کی موجودگی میں ادا کر دی گئی۔ وہ 2003 میں غلطی سے سرحد پار کر گئے تھے، شاکر کو بھارتی جیل میں جنونی ہندوئوں نے تشدد کر کے شہید کر دیا تھا۔ نماز جنازہ میں کمشنر اور آر پی او گوجرانوالہ نے بھی شرکت کی۔اس سے قبل سیالکوٹ میں 6رکنی ڈاکٹروں کی ٹیم نے شاکراللہ کا پوسٹ مارٹم کیا گیا جس کے بعد میت کو آبائی علاقوں میں پہنچائی گئی تھی۔رینجرز نے شہید کی میت کو قومی پرچم میں لپیٹ کر ایمبولینس میں رکھا تھا،اس موقع پران کے بھائی شہزاد غم سے نڈھال تھے۔۔ شاکر اللہ کے اہل خانہ نے کہا کہ 47 سالہ شاکر ذہنی مریض تھے جو 2003 میں شکر گڑھ کے علاقے میں میلہ دیکھنے گئے اور غلطی سے سرحد عبور کرگئے تھے ۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38