چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے احد چیمہ کی گرفتاری پر افسران کو احتجاج سے روک دیا جبکہ پنجاب اسمبلی میں نیب کے خلاف قرارداد پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے سیاسی باسز کو کہہ دیں کہ پھر سپریم کورٹ کے خلاف بھی قرارداد منظور کرا لیں، کیا سپریم کورٹ بلائے تو اس کے خلاف قرارداد منظور کرلی جائے گی،عدالت نے احد چیمہ کا سروس پروفائل اور تنخواہوں اور مراعات کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔ہفتہ کوسپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے احد چیمہ کی گرفتاری پر افسران کو احتجاج سے روک دیا جبکہ انہوں نے حکم دیا کہ کوئی افسر احتجاج نہیں کریگا، جسے استعفی دینا ہے وہ دے دے اور جسے بلایا جائے وہ تعاون کرے۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ یہ احد چیمہ کون ہیں اور آج کل کہاں ہے؟ اس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے جواب دیا کہ احد چیمہ قائداعظم پاور پلانٹ کے سی ای او ہیں اور نیب کی حراست میں ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ گریڈ 19 کی کیا تنخواہ ہے اور احدچیمہ کتنے لیتے تھے؟ چیف سیکریٹری صاحب بتائیں، احدچیمہ کتنی تنخواہ اور مراعات لیتے ہیں؟چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ ڈی ایم جی افسران ایک لاکھ تنخواہ لیتے ہیں اور احد چیمہ 15لاکھ روپے کے قریب تنخواہ لے رہے تھے۔عدالت نے احد چیمہ کا سروس پروفائل اور تنخواہوں اور مراعات کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب اسمبلی میں نیب کے خلاف قرارداد پاس ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اسمبلی سے احد چیمہ کے حق میں کیسے قرارداد پاس ہوئی؟ کس حیثیت سے نیب کیخلاف قرارداد منظور کرائی گئی، ایسے تو قرارداد آجائے گی کہ سپریم کورٹ نہیں بلا سکتی۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اپنے سیاسی باسز کو کہہ دیں کہ پھر سپریم کورٹ کے خلاف بھی قرارداد منظور کرا لیں، کیا سپریم کورٹ بلائے تو اس کے خلاف قرارداد منظور کرلی جائے گی۔چیف جسٹس پاکستان نے احد چیمہ کے کیس کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔اپنے ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ نیب کو کوئی بھی ہراساں نہیں کرے گا اور نیب کو واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کسی کو ہراساں نہ کرے، اگر نیب کسی کو طلب کرے تو وہ پیش ہو۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024