توہین مذہب کے قوا نین کا غلط استعمال روکنا ہو گا‘ بلاول بھٹو
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وفاقی وزیر شہباز بھٹی کی ساتویں برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز بھٹی پاکستان اور دنیا کو ایک خوبصورت، روادارا ور برداشت کا گہوارہ بنانا چاہتے تھے۔ شہباز بھٹی نے اپنے قتل سے پہلے توہین رسالت کے قانون کے امتیازی اور غلط استعمال پر آواز اٹھائی۔ آمرانہ قوتیں ہمیں قائداعظم کی فکر سے دور لے گئیں ، آمرانہ قوتوں کی جانب سے جہاد کی نجکاری اس ملک کے ساتھ بڑی زیادتی ہے اور ہمیں مل کر جہاد کے نام پر دہشت گردی پھیلانے والوں کا مقابلہ کرنا ہوگا ۔ ہم فرقہ واریت اور عسکریت پسندی کے خلاف لڑتے رہیں گے، ہم امن اور سلامتی کیلئے جنگ جاری رکھیں گے ، ہم مسلم اور غیر مسلم سے بالاتر ہوکر عوام کا اعتماد بحال کریں گے۔ برسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ انتہا پسند عوام پر زبردستی اپنا نظریہ مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ سات سال قبل شہباز بھٹی کو قتل کردیا گیا جو معاشرے کو برداشت کا گہوراہ بنانا چاہتا تھا۔ وہ کہتے تھے کہ ، امن، ہم آہنگی، اتحاد اور برداشت کے پیغام سے دنیا کو خوبصورت بنانا ہے۔ شہباز بھٹی نے پاکستان اور دنیا کو خوبصورت بنانے کے لیئے بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے وہ دیواریں گرانے کی کوشش کی جو ہمیں جدا کرتی ہیں، وہ پل بنانے کی کوشش کی جو ہمیں متحد رکھیں اور آپس میں جوڑ دیں۔ انہوں نے برداشت، پیار اور بین المذاہب ہم آہنگی کو پروان چڑھانے کی کوشش کی۔ انہیں مساجد میں خطاب کے لیئے مدعو کیا جاتا، انہوںنے فقط تقریریں نہیں، بہت کچھ کیا۔ شہباز بھٹی نے ملک میں پہلی بار بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹیاں ضلعی سطح پر قائم کیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتہاپسندی و دہشتگردی کے خلاف آج وسیع البنیاد اتفاق رائے موجود ہے جو10 سال قبل نہ تھا۔ 2010ء میں تمام مذاہب کے رہنماوَں نے دہشتگردی کے خلاف مذمتی بیان جاری کیا، جس کے لئے شہباز بھٹی کا کلیدی کردار تھا۔ انہوں نے 1985 میں سی ایل ایف بنائی جب آمریت نے شہریوں کی مذہبی آزادی پر قدغن لگائی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آمریت نے پاکستانیوں سے وہ مذہبی آزادی چھینی لی جس کا وعدہ قائداعظم نے کیا تھا۔ وہ آسیہ نورین کیس میں غیرجانبدارنہ تحقیقات کے لئے دلیری سے لڑے۔ ہم شہباز بھٹی کی ہمت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے شہباز بھٹی کو وزارت اقلیتی امور کا پہلا وفاقی وزیر مقرر کیا۔ اس موقعے پر انہوںنے کہا تھا وہ یہ منصب پسماندہ طبقات کی مدد اور انہیں حوصلہ دینے کی خاطر قبول کر رہے ہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پارٹی پانچ دہائیوں سے مظلوموں کے حقوق کے لئے سرگرم عمل ہے۔ ہمیں توہین مذاہب قوانین کے غلط استعمال کو روکنا ہے۔