آمرانہ قوتوں نے جہاد کو پرائیویٹائز کرکے ملک سے بڑی زیادتی کی: بلاول
لاہور/منچن آباد/ اسلام آباد (خبرنگار +نامہ نگار + این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کی تنظیم نو کا کام زورو شور سے جاری ہے، پرانے اور نئے ورکرز تنظیم سازی کے اس عمل میں بھرپور کردار ادا کریں، آئندہ الیکشن میں پنجاب اور پورے پاکستان میں الیکشن جیت کر بانی جماعت ذوالفقار علی بھٹو شہید کو خراج تحسین پیش کریں گے۔ پارٹی کی اصل طاقت عوام ہیں اور اسکی مقبولیت میں روز بروز ہونے والے اضافہ سے مخالف سیاسی جماعتوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ عوام کو انکی دہلیز پر حقوق دینے کیلئے میدان میں آئے ہیں اور اپنا یہ ایجنڈا پورا کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ وہ ہولو گرام کے ذریعے منچن آباد کے قصبہ محمد پور سنساراں میں مقامی ورکرز سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر مرکزی رہنما شو کت محمود بسرا نے کہا کہ ہم اپنے ورکرز کو اکیلا نہیں چھوڑ ینگے 2018کا الیکشن ثابت کردیگا کہ پیپلز پارٹی ہی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ تحصیل صدر میاں راشد محمود وٹو ایڈووکیٹ، سٹی صدر ملک فرخ مشتاق نے بھی کارکنوں سے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں سابق وفاقی وزیر شہباز بھٹی کی ساتویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آمرانہ قوتوں کی جانب سے جہاد کی نجکاری ملک کےساتھ بڑی زیادتی ہے، ہمیں مل کر جہاد کے نام پر دہشتگردی پھیلانے والوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، انتہا پسند عوام پر زبردستی اپنا نظریہ مسلط کرنا چاہتے ہیں، فرقہ واریت اور عسکریت پسندی کے خلاف لڑتے رہیں گے، ہم امن اور سلامتی کیلئے جنگ جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز بھٹی پاکستان اور دنیا کو ایک خوبصورت، روادار اور برداشت کا گہوارہ بنانا چاہتے تھے۔ شہباز بھٹی نے اپنے قتل سے پہلے توہین رسالت کے قانون کے امتیازی اور غلط استعمال پر آواز اٹھائی۔ آمرانہ قوتیں ہمیں قائد اعظم کی فکر سے دور لے گئیں۔ ہم فرقہ واریت اور عسکریت پسندی کے خلاف لڑتے رہیں گے، ہم امن اور سلامتی کیلئے جنگ جاری رکھیں گے، ہم مسلم اور غیر مسلم سے بالاتر ہوکر عوام کا اعتماد بحال کریں گے۔ انتہاپسندی و دہشتگردی کے خلاف آج وسیع البنیاد اتفاق رائے موجود ہے جو10 سال قبل نہ تھا۔ 2010ءمیں تمام مذاہب کے رہنماوَں نے دہشتگردی کے خلاف مذمتی بیان جاری کیا، جس کےلئے شہباز بھٹی کا کلیدی کردار تھا۔ آمریت نے پاکستانیوں سے وہ مذہبی آزادی چھین لی جس کا وعدہ قائداعظم نے کیا تھا۔ شہباز بھٹی توہین مذہب کے قوانین کے غلط استعمال پر دکھی تھے، وہ آسیہ نورین کیس میں غیرجانبدارانہ تحقیقات کے لئے دلیری سے لڑے۔ ہم شہباز بھٹی کی ہمت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ شہباز بھٹی نے جو راستہ اختیار کیا وہ کانٹوں سے بھرا تھا، وہ خطرات سے بھی آگاہ تھے۔ انہیں جان سے مارنے کی مسلسل دھمکیاں ملتی رہیں، لیکن وہ ثابت قدم رہے۔ توہین مذاہب قوانین کے غلط استعمال پر فقط مسیحی کمیونٹی نہیں، ہم سب کو خدشات ہیں۔ مذکورہ قوانین کو انتہا پسندذاتی معاملات کے تصفیہ کےلئے بطور ہتھیار استعمال کرتے رہے ہیں، انتہا پسند مسیحیوں اور غیرمسلموں کے اثاثے ہتھیاتے رہے ہیں۔ ہمیں توہین مذاہب قوانین کے غلط استعمال کو روکنا ہے۔ ہمیں عسکریت پسندوں، انتہااپسندوں اور مذہبی جنونیوں سے جان چھڑانی پڑے گی۔ بلاول بھٹو زرداری نے بلوچ کلچر ڈے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ بہادری کا نشان اور تاریخی ثقافت کے امین ہیں۔ انہوں نے پارٹی رہنما ویرجی کولھی کو جیل سے رہائی پر مبارکباد دی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ننگرپارکر سے یو سی چیئرمین ویر جی کولھی مستقبل میں بھی انسانی حقوق و پسماندہ طبقات کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔علاوہ ازیں صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے پیپلزپارٹی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اراکین نے زرداری ہاﺅس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں میں اراکین پنجاب اسمبلی خواجہ نظام الدین‘سردار شہاب الدین‘ رئیس ابراہیم خلیل‘قاضی احمد سعید اور فائزہ ملک شامل ہیں۔ ملاقات میں سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے غور کیا گیا۔ اس موقع پر سینیٹر شیری رحمان۔ حاجی نواز کھوکھر اور رخسانہ بنگش بھی موجود تھے۔
بلاول