بارش ہے‘ آپ کو بھیگنے نہیں دوں گا‘ گفتگو کے سوال پر نواز شریف کا جواب
اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) احتساب عدالت میںشریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران وزرا اور ممبران اسمبلی نے اپنی محفل لگا ئے رکھی ،ایم این اے مائزہ حمید اور مئیراسلام آباد شیخ انصر کے نام فہرست میںشامل نہ تھے جس کی وجہ سے وہ بارش میں بھیگتے رہے۔جمعہ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ریفرنسز کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں نواز شریف اور مریم نواز سے وزرااور لیگی وکلاکی ملاقاتیں کرتے رہے ،کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں کی کیس کے بجائے وزراکی خوش گپیوں میں دلچسپی دیکھنے میں آئی ،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، ڈاکٹر مصدق، مریم اورنگزیب دانیال عزیز کمرہ عدالت میں محو گفتگو رہے وزیرکیڈڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے گرمی لگنے پر اپنا کوٹ اتارتے ہوئے کہاکہ بہت گرمی ہے دوسری جانب بارش۔ کمرہ عدالت میں داخلے کی فہرست میں نام نہ ہونے پر لیگیوں کے چہرے مرجھائے ہوئے نظر آئے ایم این اے مائزہ حمید اور مئیراسلام آباد شیخ انصر کے نام فہرست میںشامل نہ تھے جس کی وجہ سے وہ بارش میں بھیگتے رہے بعدازاں شیخ انصر کیپٹن صفدر کی گاڑی میں بیٹھے رہے،جب مذکورہ رہنماء احتساب عدالت پہنچے تو سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں داخلے سے روک دیا،سکیورٹی اہلکاروں کا کہناتھا کہ ہمیں جاری کردہ فہرست میں آپ کا نام نہیں ہے ،اس موقع پر مصدق ملک نے سکیورٹی اہلکاروں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو پتہ ہے میں یہاں روز آتا ہوں،دانیال عزیزکا کہنا تھا کہ روزانہ یہی مسئلہ ہوتاہے۔شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی سماعت کے موقع پرسابق وزیراطلاعات پرویز رشید،وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، طارق فاطمی اور دیگر قیادت نیب کورٹ پہنچی۔سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت سے باہر آئے تو صحافیوں نے سوال کیا میاں صاحب میڈیا سے گفتگو کرینگے تو نواز شریف نے مسکراکر جواب دیا بارش ہے آپ کو بھیگنے نہیں دوں گا۔اس دوران ایک صحافی نے نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے پانامہ کیس میں سامنے آنے والے کیلبری فونٹ کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میں اس بارے میں کیا کہوں ،کیلبری فونٹ کی حقیقت کھل سامنے آچکی ہے،سماعت کے موقع پر جب میاں نواز شریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ہمراہ عدالت پہنچے تو ن لیگی کارکنوں نے ان کا ستقبال کیا۔اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری عدالت کے احاطے کے اندر اور باہر تعینات کیے گئے تھے۔