کراچی (ریڈیو نیوز) سندھ ہائیکورٹ میں صوبائی وزیر قانون ایاز سومرو کا سندھ بار کونسل کا وائس چیئرمین انتخاب چیلنج کرتے ہوئے ان کے خلاف دھوکا دہی کی 2آئینی درخواستیں دائر کر دی گئیں۔ درخواست گزار سرفراز خان جتوئی نے پہلی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایاز سومرو کے صوبائی وزیر بننے اور منافع بخش عہدے پر فائز ہونے کے بعد ان کا وکالت کا لائسنس معطل ہو گیا ہے۔ وہ بار کونسل کا الیکشن بھی نہیں لڑ سکتے اس لئے ان کا بحیثیت وائس چیئرمین سندھ بار کونسل انتخاب غیر قانونی قرار دیا جائے۔ دوسری درخواست میں ایاز سومرو کی ماہانہ تنخواہ اور دیگر الاونسز کی رسید پیش کرتے ہوئے عدالت کی توجہ دلائی گئی ہے کہ صوبائی وزیر قانون 39ہزار روپے ماہانہ ہاوس رینٹ کی مد میں لیتے ہیں جبکہ وہ سرکاری رہائشگاہ میں رہتے ہیں اور حکومت کے ساتھ دھوکا دہی کر رہے ہیں۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024