لندن (آصف محمود سے) برطانوی امیگریشن کے وزیر فل وولس نے دعوی کیا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو برطانوی ویزوں کے اجرا میں حائل تمام رکاوٹیں دور کر لی گئی ہیں اور پاکستانی شہریوں کو 2008ء کی نسبت گزشتہ سال زیادہ ویزے جاری کئے گئے۔ لندن میں نئی امیگریشن پالیسی کے اجرا کے موقع پر برطانوی وزیر نے بتایا کہ گزشتہ برسوں کے دوران اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشن میں بڑی تعداد میں ویزا درخواستیں جمع ہو گئیں تھیں۔ اس کے علاوہ ویزا جاری کرنے کے عمل، طلبا کے ویزوں، اپیل کرنے والے لوگوں اور برطانوی ٹیکنالوجی سے متعلق مشکلات بھی درپیش تھیں۔ فل وولس کا کہنا تھا کہ یہ تمام مشکلات اس وقت پیدا ہوئیں جب ویزہ جاری کرنے کا عمل اسلام آباد سے سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ابوظہبی منتقل کر دیا گیا۔ یوکے بارڈر ایجنسی کی ڈائریکٹر انٹرنیشنل گروپ باربرا ووڈ نے بتایا کہ 2009ء میں پاکستانی طالب علموں کو 2008ء کی نسبت زیادہ ویزے جاری کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ویزوں کے اجرا کے تناسب میں اضافہ پاکستانی حکومت کے تعاون سے ممکن ہوا۔ آئندہ ویزوں کے اجرا میں تاخیر نہیں ہو گی۔ برطانوی دفتر خارجہ کے مائیگریشن ڈائریکٹر پیٹر جونز نے بتایا کہ برطانیہ اور پاکستان کے مابین انتہائی اہم مذاکراتی عمل جاری ہے جس میں نہ صرف ویزوں کے معاملات بلکہ غیر قانونی پاکستانیوں کو واپس بھجوانے پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024