
بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم خطے کے ممالک کے لیے ہمیشہ ہی تشویش کا باعث رہے ہیں لیکن اس کا جوہری ہتھیاروں سے لیس ہونا ایک ایسا معاملہ ہے جو پوری دنیا کے لیے خطرے کی علامت ہے۔ گزشتہ برس بھارت کا ایک براہموس میزائل مس فائر ہو کر پاکستانی حدود میں گرا جس سے متعلق بھارت خود اعتراف کرچکا ہے کہ یہ اس کی غلطی تھی۔ علاوہ ازیں، بھارت کا جوہری مواد چوری ہونے کے بھی واقعات سامنے آچکے ہیں جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ اس کی ایٹمی ٹیکنالوجی غیر محفوظ ہے۔ اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ براہموس میزائل مس فائر معاملے پر پاکستان کی پوزیشن واضح ہے، بھارت کو واضح کرنا ہوگا کہ اس کے جوہری ہتھیار، میزائل ڈیفنس سسٹم محفوظ ہیں یا نہیں؟ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت سے براہموس میزائل مس فائر کی تحقیقات کی رپورٹ طلب کی تھی، براہموس میزائل مس فائر معاملے پر بھارت کو مشترکہ تحقیقات کے لیے بھی کہا۔ ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ عالمی برادری سے بھی انتہائی خطرناک واقعے پر بھارت سے جواب طلبی کا مطالبہ کیا۔ یہ بہت اہم اور سنگین معاملہ ہے جو جوہری قوت کے حامل ہمسایہ ملکوں کے مابین مزید کشیدگی پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری کو اس معاملے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ صرف خطے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے ناقابلِ تلافی نقصانات کا باعث بن سکتا ہے اور ان نقصانات سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ بین الاقوامی برادری اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں ڈیل کرے۔