میں اور اسد عمر وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں: شاہ محمود
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم کرونا ریلیف ٹائیگر فورس کی کارکردگی کا دائرہ کار بڑھانے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کو بروئے کار لانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈیجیٹل ایپ کے ذریعے ٹائیگر فورس کو ضلع، تحصیل اور وارڈ کی سطح پر خدمات کی انجام دہی میں مدد ملے گی۔ ڈیجیٹل ایپ کے ذریعے وارڈ اور یونین کونسل کی سطح پر مانیٹرنگ ہو سکے گی اور یہی ڈیٹا ضلعی انتظامیہ کو بھجوایا جائے گا تاکہ خامیوں کا تدارک ہو سکے۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسد عمر اور میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہیں۔ پی ٹی آئی میں ایک ہی لیڈر ہے جس کا نام عمران خان ہے۔ عمران خان پر پارٹی میں ہر ایک کا اعتماد ہے۔ مجھے کوئی غلط فہمی نہیں ہے جہاں ہوں عمران خان کی وجہ سے ہوں۔ عمران خان وزارت خارجہ کی کارکردگی سے سب سے زیادہ مطمئن ہیں۔ مائنس ون اپوزیشن کی خواہش ہو سکتی ہے۔ عمران خان نے مائنس ون کی بات اپوزیشن کی غلط فہمی دور کرنے کیلئے چھیڑی۔ مائنس ون کی کوئی گنجائش نہیں۔ پی ٹی آئی میں کوئی مائنسن ون نہیں دیکھنا چاہتا۔ لوگ عمران خان کو ہی وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔ مائنس ون خیالی پلاؤ ہے۔ جہانگیر ترین سے میری کبھی لڑائی نہیں ہوئی۔ اسد عمر کو وزیر خزانہ بنانے اور ہٹانے کا فیصلہ عمران خان کا تھا۔ میں جہانگیر ترین کے ساتھ ایمانداری کے ساتھ چلا۔ جہانگیر ترین اور میرے درمیان اختلافات کا کوئی جواز نہیں۔ چینی بحران کی شفاف انکوائری کا وعدہ پورا کیا۔ عمران خان نے جن طاقتور لوگوں پر ہاتھ ڈالا کسی کے خواب خیال میں بھی نہیں تھا۔ عمران خان کی رپورٹ منظر عام پر لانے کے سیاسی نتائج کا علم تھا۔ اختر مینگل کے ساتھ معاہدے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔ عمران خان نے کابینہ ارکان کو کہا کہ اگر کسی کی غیر ملکی شہریت ہے تو وہ بھی ظاہر کرے۔ عمران خان نے کابینہ ارکان کو اثاثے ظاہر کرنے کیلئے کہا۔ اپوزیشن جوڑ توڑ کی سازش کرتی ہے۔ مزید برآں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ڈنمارک کے وزیر خارجہ جیب کوفوڈ کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے رابطہ کر کے بتایا کہ پی آئی اے میں زیادہ تر پائلٹس باقاعدہ لائسنس یافتہ ہیں۔ تاہم مسافروں کی جانوں کے تحفظ اور سفری سہولیات کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کیلئے پی آئی اے میں جامع اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات، کرونا وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے کراچی سٹاک ایکسچینج پر ہونیوالے دہشت گردی کے حملے اور قیمتی جانوں کے نقصان پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کیلئے کرونا وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ توقع ہے کہ ڈنمارک ڈیٹ ریلیف تجویز کو آگے بڑھانے میں اپنا موثر کردار ادا کرے گا۔ ڈینش وزیر خارجہ نے ترقی پذیر ممالک کیلئے ڈیٹ ریلیف کی تجویز کو سراہتے ہوئے اس ضمن میں ممکنہ تعاون کا عندیہ دیا۔ڈینش وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان جی ایس پی پلس اور ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر سنجیدگی سے عمل پیرا ہے۔۔دونوں وزرائے خارجہ کا کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے امریکہ اور طالبان کے مابین طے پانے والے معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے، اسے دیرپا قیام امن اور اعتماد کی بحالی کیلئے اہم قرار دیا۔وزیر خارجہ نے کرونا وبا کے تناظر میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری دوہرے لاک ڈان اور 80 لاکھ نہتے کشمیریوں کی حالت زار سے ڈنمارک کے وزیر خارجہ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے کیلئے ڈنمارک سمیت عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔بھارت، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کو پس پشت ڈالتے ہوئے ڈومیسائل ضوابط میں تبدیلی کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے عالمی برادری کو بھارتی رویے کا فوری نوٹس لیناچاہیے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی معیار کے تحقیقی کام کو آگے لائے گا۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز سے وابستہ محققین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سپیشل سیکرٹری معظم احمد خان، ڈی جی فارن سروس اکیڈمی ندیم ریاض کے علاوہ وزارت خارجہ کے سینئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ صباح نیوز کے مطابق اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت نے جنوبی پنجاب صوبہ کے خواب کی تعبیر کا آغاز کر دیا ہے اس صوبے کا قیام ہمارے منشور میں شامل تھا۔