جنت نظیر کی سیر میں حادثات سے بچنے کی ضرورت
کشمیر برصغیر پاک و ہند کے شمال مغرب میںواقع ایک ریاست ہے۔ کشمیر کا علاقہ پہاڑوں اور خوبصورت وادیوں پرمشتمل ہے۔ یہ جنت نظیر وادی سیاحوں کی کشش کا باعث ہے۔ یہ پاکستان کی چند خوبصورت ترین وادیوں میں ایک وادی ہے۔ گرمیوں کے موسم میں کشمیر بے انتہا خوبصورت نظر آتا ہے۔ وادی نیلم ایک خوبصورت وادی ہے اور گرمیوں کے موسم میں بہت سے لوگ یہاں سیر و سیاحت کیلئے دور دراز علاقوں سے آتے ہیں۔ دریائے نیلم خوبصورت دریا ہے جس کا پانی ٹھنڈا اور انتہائی تیز بہاؤ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔
اکثر یہاں یونیورسٹی،کالجوں کے طلباء سیر و تفریح کے لیے آتے ہیں اور یہاں کے خوشگوار موسم سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔ گھروں سے دور بہت سے طلبہ طالبات یہاں آنے پر خوشی میںمستیاں کرتے کرتے اپنے لیے خطرات اور مسائل پیدا کرلیتے ہیں۔ سال2016ء مئی کے مہینے میں لاہور میڈیکل اور ڈینٹل کالج کے کچھ طلبہ طالبات اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ دریائے نیلم کے ایک پُل پر ان کے مستیاں کرنے کے دوران پُل ٹوٹ کر گر گیا اس حادثے میں کچھ طالبات کی لاش مل گئی لیکن بہت سے طالبات ایسے تھے جن کا ابھی تک کچھ پتہ نہ چل سکا۔ بمشکل 6-7 طالبات ہی زندہ بچ سکے ہوںگئے ۔
کئی خاندانوں کے لال اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور ماؤں کے آنگن برباد ہو گئے۔ ان مستیوں سے نہ صرف ان کا اپنا نقصان ہوا بلکہ یہ بد قسمت اپنے پورے خاندان کوروتا چھوڑ گئے۔ ایسی جگہوں پر انسان کو لازمی احتیاط کرنی ہوتی ہے۔ضروری ہے کہ انسان جوش میں ہوش نہ کھو بیٹھے، نیلم اپنی طوفانی رفتار میں یکتا ہے یہاں پانی کا بہائو بہت تیز ہوتا ہے جس میں کسی کا بچنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
(ضحیٰ طارق لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی)