ڈپٹی نذیر احمد کی تحریریں پڑھیں، تو سو برس پہلے کی مسلم تہذیب کا نقشہ آنکھوں کے سامنے کھنچ جاتا ہے۔ ایسی شستہ و نفیس زبان کہ قاری پر سحری طاری ہو جاتا ہے۔ ابا حضور، اماں حضور، دادا حضور۔ غرض رشتے میں ہر بڑے کے ساتھ حضور کا لاحقہ عجب لطف دیتا ہے۔ اور چھوٹوں کیلئے جہاں کا لاحقہ استعمال ہوتا، جیسے اختر میاں، عرفان میاں، ننھے میاں وغیرہ اور پھر زبان بگڑی تو نوبت ابا حضور سے اوئے ابا تک جا پہنچی اور جہالت کی اس یلغار سے ہماری سیاست کی زبان بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی۔ اور اوئے توئے کا ایسا چلن ہوا کہ الامان الحفیظ۔ 1862ء میں انڈین لیجسلیٹو کونسل میں مقامی ارکان کا تقرر شروع ہوا ، تو رولز آف بزنس میں ارکان کونسل کیلئے بالالتزام آنریبل/ عزت مآب کے الفاظ کااضاف کیا گیا۔ ایک بار ایک انگریز رکن کونسل نے کسی مقامی رکن کو صرف نام لے پکارا تو پریذائیڈنگ افسر نے سخت نوٹس لیا تھا۔ اور گورے کو معذرت کرنا پڑی تھی۔ ہماری اسمبلیوں میں کیا ہو رہا ہے؟ ممبران کی عزت کی کوئی دھجی بچی بھی ہے؟ حتیٰ کہ’’ سلیکٹڈ وزیراعظم‘‘ کی بیہودہ تکرار سے طبیعتیں مکدر ہونے لگیں، تو ترکیب غیر پارلیمانی قرار پائی۔ مگر یار لوگ اب بھی بضد ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38