مقبوضہ کشمیر:ز نوجوانوں کی شہادت کیخلاف احتجاج، فورسز کیساتھ جھڑپیں، متعدد زخمی، مود ی کے پتلے نذر آتش
سرینگر(اے این این ) مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ اور کپواڑہ میں نوجوانوں کی ہلاکت کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ،فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ،وادی میں تعلیمی ادارے نہ کھل سکے،ہڑتال کے باعث نظام زندگی درہم برہم،انٹر نیٹ اور موبائل سروس بحال نہ ہو سکی، حاجن میں شبانہ چھاپے ،اہلکاروں کی گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ،اہل خانہ پرتشدد،مزاحمتی خیمہ برہم ،اقوام متحدہ سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ اور کپواڑہ کے مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ایک طالب علم سمیت 6نوجوانوں کی شہادت کیخلاف وادی میں احتجاج کا سلسلہ چوتھے روز بھی جا ری رہا۔اس دوران سرینگر،انت ناگ،بانڈی پورہ ،کولگام،پلوامہ ،کپواڑہ اور شوپیاں سمیت مختلف اضلاع میں تعزیتی ہڑتال رہی جس کے باعث کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند رہے ۔سڑکوں سے ٹرانسپورٹ بھی غائب رہے ۔اس دوران انٹر نیٹ اور موبائل سروس کو بھی بدستور بند رکھا گیا۔مختلف علاقوں میں لوگوں نے بھارتی فورسز کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پتلے نذر آتش کئے گئے۔اس دوران بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔مشتعل مظاہرین نے بھارتی قابض اہلکاروں پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا گیا۔وادی میں کشیدہ صورتحال کے باعث پیر کو تعلیمی ادارے نہ کھل سکے۔وادی میں تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیاں جمعرات کو ختم ہو چکی ہیں تاہم اس کے باوجود تاحال تعلیمی ادارے بند ہیں ۔دریں اثناء بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں رات بھر چھاپوں کا سلسلہ جاری رہا۔اس دوران قابض اہلکاروں نے لوگوں کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور خواتین اور بچوں سمیت اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔دریں اثناء حریت کانفرنس(گ) کے سیکریٹری جنرل غلام نبی سمجی نے ریاست کے اطراف و اکناف میں افواج اور پولیس ٹاسک فورس کی طرف سے حریت پسند راہنماوںاور کارکنوں کی رہائش گاہوں پر شبانہ چھاپہ مار کار روائیوں کی مذمت کرتے ہوے کہا کہ اظہار خیال کی آزادی پر قد غنیں عائد کرنے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال کرنا انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کا عکاس ہے۔حریت رہنما نے حاجن بانڈی پورہ میں سرکاری فورسز کی ہڑبونگ اور شبانہ چھاپوں کے دوران عام لوگوں اور حریت پسند سیاسی کارکنوں کو گرفتار کر کے جسمانی تشدد اور سر عام تذلیل آمیز سلوک روا رکھے جانے کی ظالمانہ کار روائیوں کی مذمت کرتے ہوے کہا کہ عام لو گوں اور حریت پسند جماعتوں سے وابستہ کارکنوں کو سیاسی اختلافات کی بنا پر حبس بے جا میں مقید رکھنا اور سر عام تذلیل آ میز سلوک روا رکھنا سرکاری غنڈہ گردی کا بین ثبوت ہے ۔حریت رہنما نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے علاوہ عالمی ریڈکراس اور دیگر انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ریاست جموں کشمیر میں فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے انسانی جذبے اور ہمدردی کے تحت ریاست کے مظلوم عوام کے حق میں اپنے ضمیر کی آواز کو بلند کریں۔دریں اثنا حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی کی ہدایت پر ایک اعلی سطحی وفد سینئر رہنما بشیر احمد اندرابی کی قیادت میں لدو پانپور گیا جہاں انہوں نے فورسز کے ہاتھوں شہید کئے گئے نوجوان طالب علم فیضان احمد خان کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ ادھر پیپلز پولیٹکل فرنٹ اورپیپلز لیگ نے ژاٹ پورہ پلوامہ میں شہید ہوئے جنگجواور کمسن طالب علم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔