جو کام بلوچستان اسمبلی میں شروع ہوا وہ آج بھی جاری ہے‘شاہد خاقان
کلرسیداں/ اسلام آباد (نامہ نگار/ وقائع نگار خصوصی) سابق وزیراعظم و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو کام بلوچستان اسمبلی میں توڑ پھوڑ سے شروع ہوا وہ آج بھی جاری ہے جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں، ہمیں اقتدار کی ہوس نہیں ہے لیکن ہم پاکستان میں جمہوریت کی بات کرتے ہیں، آئین و قانون کی بالادستی کی بات کرتے ہیں، ملکی ترقی کی بات کرتے ہیں اور پاکستان کی ترقی صرف اس وقت ہو گی جب عوام کا فیصلہ سب سے بالاتر ہو گا، میں دعوے سے کہتا ہوں پی پی 10 اور این اے 59 سے فتح انشاءاللہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور راجہ قمرالاسلام کی ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کلر سیداں میں اپنے کارکنوں سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی 10 اور این اے 59 سے اگر کوئی کسی طرح جیت بھی گیا تو وہ جیت کر بھی ہار جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات یاد رکھیں کہ یہاں سے راجہ قمرالاسلام کے علاوہ جو بھی جیتا وہ اپنے آپ کو ہارا ہوا تصور کرے کیونکہ اس کی یہاں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخلاقی فتح تو پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حاصل کر لی ہوئی ہے اور عوام نے ہمارے حق میں فیصلہ بھی دے دیا ہے، آج ضرورت اس بات کی تھی کہ الیکشن کمیشن نوٹس لیتا۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ایک شخص سے ایک ارب روپیہ کیش برآمد ہو ا ہے، اس کی کتنی پیشیاں ہوئی ہیں، کتنے دن اسے ریمانڈ میں رکھا گیا ہے، اس کی خلاف تو آج تک کچھ نہیں ہوا اور ملزم صرف راجہ قمرالاسلام ہے جس کے بارے میں کوئی ایک بھی گواہی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ سب کچھ بھگتا ہوا ہے، نیب تو پرویز مشرف نے بنائی ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کے لیے تھی اس لیے ہم سب یہ کیسز بھگت چکے ہیں جن میں کوئی حقیقت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ راجہ قمرالاسلام کو جس دن پاکستان مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ ملا اس سے اگلے دن نیب نے انہیں گرفتار کر لیا گیا، قمرالاسلام کو گرفتار کرنا ہی تھا تو ان کی یہ گرفتاری ان کو ٹکٹ ملنے سے پہلے بھی ہو سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ چیف جسٹس، چیئرمین الیکشن کمیشن، چیئرمین نیب اور نگران حکومت کا کام ہے کہ انتخابات کو صاف و شفاف بنانے میں وہ اپنا کردار ادا کریں، آج سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ انتخابات غیر متنازع ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت صرف پاکستان مسلم لیگ (ن) ہی مضبوط بنا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پرویز مشرف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ادوار کا جائزہ لیا تو دیکھا کہ ان ادوار میں عوامی فلاح و بہبود کا کوئی ایک بھی بڑا منصوبہ مکمل نہیں ہوا لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ 5 سالہ کارکردگی سب کے سامنے ہے جس دوران پاک چین اقتصادی راہداری جیسے میگا منصوبے سمیت دیگر بڑے بڑے عوامی فلاحی منصوبے نہ صرف شروع کیے بلکہ مکمل بھی کیے کیونکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت عوامی خدمت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم عوامی خدمت کا یہ سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن کے فیصلے عدالتوں سے نہیں پولنگ سٹیشنوں سے ہونے چاہئیے جس شخص نے ایٹمی دھماکے کئیے تین بار وزیر اعظم رہا آ ج وہ عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہا ہے ،سیاستدانوں کو ایک سازش کے تحت بدنام کیا جا رہا ہے نوا زشریف الیکشن لڑ رہے ہیں نہ انہوں نے وزیر اعظم بننا ہے مگر وہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے خواہاں ہیں پاکستان کے تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر مشترکہ طور پر ملک کو آگے لے جانا پڑے گا۔پی ٹی آئی الیکشن سے بھاگنے کی تیاری کر رہی ہے انتخابات میں ایک دن کی بھی تاخیر کی گنجائش نہیں اور جو ایسا کرے گا اس پر آرٹیکل 6لگے گا ووٹ کسی ایمپائر کے پاس نہیں عوام کے پاس ہیں اور وہ اپنا فیصلہ اپنے ضمیر کے مطابق کریں گے۔ تمام ادارے آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کریں تو ملک ترقی کرے گا روز گارنیب کی عدالتوں سے نہیں ملتا اس کے لیے مستحکم جمہوری حکومت کا ہونا ضروری ہے ۔اب ملک کسی مزید تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا ،عدلیہ فوج میڈیا بیوروکریسی سیاستدان سب ملک کر آئینی حدود کے اندر اپنے فرائض سر انجام دیں تو ملک ترقی کرے گا۔
شاہد خاقان