نواز شریف کا فوج، عدلیہ کو نشانہ بنانا قابل مذمت: فواد چوہدری
اسلام آباد/ ملتان (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے الزام لگایا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور مریم نواز کے حواری انتخابی نتائج کو متنازعہ بنانے کی منظم کوشش کررہے ہیں۔ نوازشریف نے فوج اور عدلیہ کو نشانے پر لے لیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ انتخاب کا التواء قبول نہیں کرینگے۔ تحریک انصاف قومی اور صوبائی حکومتیں بنائے گی۔ اقتدار میں آکر فاٹا کے انضمام کو مکمل کیا جائیگا۔ جیسے ہی حکومت میں آئیں گے جلد از جلد فاٹا میں صوبائی سطح پر انتخابات کرائیں گے، پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات کا التوا اب ممکن نہیں۔ نواز شریف لندن میں بات کرتے ہیں اور فوج پر مسلسل تنقید کررہے ہیں۔ نوازشریف اور (ن) لیگ کے بیانیے کی مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان کی مشکلات میں اضافہ نوازشریف کے فوج مخالف بیانیے سے ہوا۔ ہم نے پہلے ہی بتایا تھا کہ اسحاق ڈار اور مفتاح اسماعیل کی پالیسیوں سے پاکستان نیچے آئیگا اور اب اس کے خوفناک نتائج سامنے آرہے ہیں، پٹرول کی قیمت میں اضافے سے عوام کی کمر ٹوٹ گئی، اس کی ذمہ داری نوازشریف اور ان کی معاشی ٹیم پر عائد ہوتی ہے فواد چوہدری نے چاروں صوبائی گورنرز بالخصوص گورنر کے پی کے کی تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپی کے کا گورنر قبائلی علاقوں کا انتظامی سربراہ ہے۔ بلاول بھٹو کے قافلے پر پتھرائو کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی عمل کا غیر متشدد رہنا ضروری ہے۔ اسد عمر نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے نوازشریف انتخابات سے ایک ہفتہ پہلے بائیکاٹ کر دینگے، پیپلزپارٹی کیساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی، سیاستدانوں پر پتھرائو اچھی بات نہیں میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ اگر ن لیگ الیکشن کا بائیکاٹ کرے تو یہ ان کا سیاسی حق ہے۔ میرے حلقے میں نہیں پورے اسلام آباد میں لوگ پانی کو ترس رہے ہیں، عمران خان کے وزیراعظم بنتے ہی پہلی ترجیح پانی کے مسئلے کا حل ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نواز شریف چاہتے ہیں نااہل افراد کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔ نواز شریف چاہتے ہیں کہ پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کو تبدیل کیا جائے۔ جمہوریت پر وار اور ضرب لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
تحریک انصاف