ای او بی آئی سکینڈل: ظفر گوندل پیش نہ ہوئے تو ریلیف واپس لے سکتے ہیں : سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) سابق چیئرمین ای او بی آئی ظفر گوندل کی کرپشن سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی۔ ایڈووکیٹ اکبر اعظم تارڑ نے کہا کہ ظفر گوندل کو عدالت جب بلاتی ہے تو وہ پیش ہوتے ہیں۔ ایف آئی اے کے اہلکار میرے موکل کو ہراساں کرتے ہیں جس پر عدالت نے ظفر گوندل کے حوالے سے ایف آئی اے کو تنبیہہ کی کہ ظفر گوندل کو بلاضرورت ہراساں نہ کرے۔ بتایا جائے ظفرگوندل کے خلاف کرپشن کے کتنے کیسز ہیں، ان کی کیا تفصیلات ہیں۔ ایف آئی اے نے مکمل رپورٹ پیش نہیں کی مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔ ظفر گوندل پیش نہ ہوئے تو دیا گیا ریلیف واپس لیا جا سکتا ہے۔ ایف آئی اے ظفر گوندل کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرے۔ کیس کی سماعت 10 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔ آن لائن کے مطابق سپریم کورٹ نے ای او بی آئی سکینڈل کیس میں ایف آئی اے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے مرکزی ملزم سابق چیئرمین ظفر اقبال گوندل کیخلاف مختلف عدالتوں میں چلنے والے مقدمات کی تفصیلات ایف آئی سے طلب کرلیں۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ظفر اقبال گوندل عدالتوں کے روبرو پیش نہ ہوئے تو اپنا حکم واپس لے لیں گے جن عدالتوں میں ان کیخلاف مقدمات چل رہے ہیں انہیں وہاں پیش ہونا چاہئے۔ ایف آئی اے نے رپورٹ پیش کی جو عدالت نے ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کردی اور 10 جولائی کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
ای او بی آئی کیس