بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی غیرمنصفانہ تقسیم، پی اے سی نے ازسرنو جائزہ کی ہدایت کر دی
اسلام آباد (آئی این پی) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی تقسیم کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے 3ماہ میں ازسرنو جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔ ارکان کا کہنا ہے کہ حکومتیں فیل ہو جاتیں تو دوبارہ انتخابات ہو سکتے ہیں۔ غربت سروے دوبارہ کیوں نہیں ہو سکتا۔ امریکہ اور برطانیہ کی طرز کے بجائے زمینی حقائق کو مدنظر رکھا جائے، پنجاب 10کروڑ سے زائد آبادی کا صوبہ ہے۔ سندھ کو اڑھائی گنا زیادہ رقم کیوں دی جا رہی ہے۔ بی آئی ایس پی حکام نے بتایا کہ 77 لاکھ62 ہزار346 خاندانوں کی رجسٹریشن کی گئی جن میں سے 54 لاکھ 25 ہزار 127 خاندانوں میں 30 مئی تک 2 کھرب سے زائد کی امداد تقسیم کی جا چکی ہے۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی سردار عاشق حسین گوپانگ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ بی آئی ایس پی کے حکام، آڈٹ، ایف آئی اے، نیب، وزارت خزانہ کے حکام نے شرکت کی۔ عاشق گوپانگ نے کہا کہ بریفنگ میں سب اچھا قرار دیا جا رہا ہے، زمینی حقائق قطعی مختلف ہیں۔ غربت کو وضع کرنے کا طریقہ کار درست نہیں ہے، ترجیح دیہاتوں کو دی گئی جہاں شہریوں کو مختلف سہولیات میسر ہیں، اس پروگرام میں شہروں کو نظرانداز کیا گیا۔