”اردو لکھ سکتا ہوں نہ پڑھ سکتا ہوں“ سلمان تاثیر کے بیٹے کے بیان سے کیس نیا رُخ اختیار کر گیا
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر دو میں زیر سماعت گورنر پنجاب سلمان تاثیر قتل کیس میں مدعی کی طرف سے اردو نہ لکھ سکنے اور پڑھنے کے بیان نے کیس کو نیا رخ دے دیا ہے، وکلاءصفائی باربار یہی پوچھتے رہے کہ گورنر پنجاب کے قتل کے ضمن میں دی جانے والی درخواست کس نے لکھی، کون ہدایت دے رہا تھا، سلمان تاثیر کے بیٹے نے درخواست نہیں دی تو پھر اردو میں لکھی گئی درخواست کہاں سے آئی ۔ شہریار علی تاثیرنے عدالت کو بتایا میں اردو لکھ سکتاہوں نہ ہی پڑھ سکتا ہوں،شہر یار کاکہنا تھاکہ کسی پولیس اہلکار نے لکھی ہے میرے والد نے کبھی نہیں کہا کہ آتش تاثیر ان کا بیٹا نہیں، کیس کی سماعت 9جولائی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب دوران سماعت اڈیالہ جیل کے باہر ممتاز قادری کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے۔
تاثیر قتل کیس
تاثیر قتل کیس