وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو موجودہ صورتحال میں قومی مفاد مقدم رکھنا ہو گا،آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے پوری قوم متحدہے اور اس حوالہ سے قانون میں جو سقم موجود تھا وہ عوام کی بنائی ہوئی پارلیمنٹ کے ذریعے اس کو درست کیا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالہ سے پوری قوم متحدہے اور اس حوالے سے قانون میں جو سقم موجود تھا وہ عوام کی بنائی ہوئی پارلیمنٹ کے ذریعہ اس کو درست کیا جارہا ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، یہ سویلین بالادستی کی طرف اہم پیش رفت ہے اور یہ ثابت ہوا کہ اگر قیادت کے اندر وژن اور بصیرت ہو تو وہ ہر چیلنج کو موقع میں بدل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بارڈرز اور خطہ کی صورتحال کشیدہ ہے، ایسی صورتحال میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو قومی مفاد میں اپنے سیاسی مفادات کو پس پشت ڈالتے ہوئے قومی مفاد میں یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی افواج پاکستان کوتقویت دینی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں تما م سیاسی جماعتوں کو ، ان کے رہنمائوں کو اس اہم ذمہ داری کو احسن طریقہ سے ادا کرنے پر مبارکباد دیتی ہوں اور انہوں نے جس طریقہ سے ناصرف اس ذمہ داری کا مظاہرہ کیا بلکہ جو بردباری دکھائی وہ بھی قابل تحسین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ادارے متحدہ رہیں گے اور یہ چونکہ قومی سلامتی کے مفاد کے ساتھ جڑا ایشو ہے اور اس ایشو میں پاکستان کا آئین ملکی دفاع کی آئینی ذمہ داری وزیر اعظم کو دیتا ہے تو جس کے پاس ذمہ داری ہے اختیار بھی اسی کے پاس ہونا چاہئے اور اس پارلیمنٹ نے اس جمہوری عمل کو اور جمہوری وزیر اعظم کی جو اتھارٹی ہے اس کو آگے بڑھایا ہے اور جس انداز سے اتھارٹی اور ذمہ داری کو یکجا کرنے کی ایک ایسی مثال پارلیمنٹ قائم کرنے جارہی ہے جس سے ملک کو دفاعی محاذ پر مضبوط بنانے میں اور قومی مفاد کے تحفظ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج پارلیمانی کمیٹی کے اندر جو ترجیحات طے ہوئیں اس میں عوام کے ساتھ جو چولی دامن کا ساتھ ہے کیونکہ اس پارلیمنٹ سے عوام کے حقوق کی ضمانت ملتی ہے اور یہ پارلیمنٹ عوام کے مفادات اور ان کی بنیادی ضروریات کو یقینی بنانے کے لئے ایسا فورم ہے جو باقی اداروں کو طاقت دیتا ہے، جو باقی اداروں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ قومی مفاد کا تحفظ کرتا ہے لہذا پارلیمنٹ کی بالادستی ہی جمہوریت کی اصل حقیقی تصوریر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی ہر مہذب جمہوریت میں گورننس اور ملکی دفاع کی ذمہ داری وزیر اعظم کے پاس ہے لہذا آج اس پارلیمنٹ کو ہم نے مضبوط بنانا ہے اور ایک جمہوری پراسیس کا آغاز ہوا ہے اور جمہوری پراسیس سے ہی ان ترامیم کو منظور کیا جائے گا اور دفاعی کمیٹی کو جو ترامیم بھجوائی گئی ہیں اس کمیٹی کے اندر بھی جتنی سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود ہیں وہ ملک کے بہترین مفاد میں فیصلے کریں گے اور یہاں اس پارلیمنٹ اور اس فورم سے یکجہتی کی آواز اٹھے گی جو پاکستان کے قومی مفادات کے تحفظ کی ضامن بنے گی۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024