چین کی خلائی صنعت کے لئے 2020 ایک مصروف سال ہوگا۔ چین کے ایرو سپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن (سی اے ایس سی) کے مطابق رواں سال 40 سے زائد خلائی مشن لانچ کرنے کی توقع ہے۔ خلائی سرگرمیوں میں نمایاں طور پر چین کا مریخ کی جانب پہلا خلائی مشن اورچھانگ اے- 5چاند مشن بھی شامل ہے جو چاند سے مٹی کے نمونے زمین پر لائےگا اور یہ چاند پر بھیجے جانے والا چین کا آخری خلائی مشن ہوگا۔ اس کے علاوہ بے ڈو نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم بھی مکمل کیا جائےگا۔سی اے ایس سی نے کہا ہے کہ تین اقسام کے کیرئیر راکٹ بھی بھیجے جائیں گے جن میں لانگ مارچ- 5بی، لانگ مارچ- 7اے اورلانگ مارچ- 8 شامل ہیں۔لانگ مارچ- 8 کا 2020 میں یہ پہلا خلائی مشن ہے۔اس کے ساتھ ساتھ متعدد کمرشل مصنوعی سیارے مثلااے پی ایس ٹی اے آر -6ڈی سیٹلائٹ اور سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے قیام کے لئے تجرباتی مصنوعی سیارے کو بھی لانچ کیا جائےگا۔چینی خلائی ادارے کے بورڈ چیئرمین وویان شنگ نے کہا ہے کہ کارپوریشن نے سال2019 میں27خلائی مشنز کے ذریعے 66مصنوعی سیارے خلا میں بھیجے۔پچھلے 2 سال کے دوران چین خلائی مشن کی تعداد کے حوالے سے عالمی سطح پر پہلے نمبر پر ہے۔وو نے کہا کہ چینی خلائی ادارے کے لئے اگلے سال بنیادی اہداف چیلنجز اور مواقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38