ٹیکس ایمنسٹی سکیم : تاجروں کے ایک گروپ نے تحفہ قراردیدیا دوسرا مخالف
لاہور/ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ آئی این پی) حکومت کا رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کے حوالے سے انجمن تاجران کے دو گروپوں نے الگ الگ موقف اپنایا ہے۔ نعیم میر گروپ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسے سالِ نو کا بہترین تحفہ اور نئی تبدیلی کا آغاز قرار دیا ہے جبکہ خالد پرویز گروپ نے اس پیکیج کو مسترد کردیا ہے۔ آل پاکستان انجمن تاجران لاہورکے صدر مجاہد مقصود بٹ نے کہا مسلم لیگ (ن) نے مستقبل میں کالا دھن کیخلاف کارروائی کے ڈر سے کالادھن سفید کراؤ سکیم دی۔ چھوٹے تاجر کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔گزشتہ روز انہوں نے وزیراعظم کے ٹیکس ریلیف پیکیج پر اپنے بیان میں کہا چھوٹے تاجر کو ودہولڈنگ ٹیکس سے تکلیف تھی وہ مسئلہ جوں کا توں ہے۔ چھوٹے تاجرکے پاس ایسا کوئی کالا دھن نہیں جو سفید کرائے۔ آئندہ ہفتے ملک بھر سے تاجروں کو کنونشن طلب کیا جائیگا اور اس سکیم کیخلاف لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔ تاجر ودہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ چاہتے ہیں، تاجروں کو جعلی سکیموں کی ضرورت نہیں جبکہ آئی این پی کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران کے سیکرٹری جنرل نعیم میر نے شاہد غفور پراچہ، اجمل بلوچ، عرفان چوہدری اور مختلف مارکیٹوں کے تاجروں کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں کی طرف سے حکومت کی رضا کارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کیخلاف تنقید کرنے اور تاجروں کو چور کہنے اور کالا دھن کو سفید کرنے جیسے الفاظ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا اپوزیشن نے سکیم کو پڑھے اور سمجھے بغیر ہی اپنے سیاسی مفادات کی خاطر بیانات دینے شروع کردئیے ہیں، رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم حکومت کی طرف سے تاجروں کیلئے سالِ نو کا بہترین تحفہ اور ایک نئی تبدیلی کا آغاز ہے۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی سیاسی مقاصد کی خاطر تاجروں کا نقصان مت کریں، عمران خان نے تاجروں کو چور کہہ کر 35 لاکھ تاجروں کے دل دکھائے، عمران سیاسی مقاصد پورے کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں تو اب تاجروں کے کندھے مت استعمال کریں، چھوٹا تاجر 14 سے 16 گھنٹے ڈیوٹی کرکے دکان چلاتا ہے اور سسٹم کی خرابی کی وجہ سے ٹیکس ادا نہیں کرسکا تو اس میں اسکا کیا قصور ہے۔ خورشید شاہ متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں تاجران کے نمائندوں کو بھی بلائیں اور سکیم کو سیاسی مفادات کی خاطر متنازعہ نہ بنائیں۔ انہوں نے کہا حکومت کو جو تجاویز ہم نے دیں ہماری اکثر تجاویز کو حکومت نے مانا اور ایک بہترین پیکیج سامنے آیا۔ ہم صرف ٹیکس دینے والوں کے نمائندے ہیں، سمجھوتہ پر ہم نے دستخط کئے ہیں اور معاہدے کو آگے بڑھائیں گے اور کسی سیاسی جماعت کو یہ سکیم سبوتاژ نہیں کرنے دینگے۔