بجلی اور گیس کی بندش شدت اختیار کرگئی شہری سراپا احتجاج
لاہور (نیوز رپورٹر+ نمائندگان) لاہور میں بجلی اور گیس کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا۔ سوئی ناردرن حکام نے لاہور میں گیس کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کیلئے تاحال کوئی اقدامات نہیں کئے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں صبح اور شام کے اوقات میں گیس کی بندش کا مسئلہ بڑھ گیا ہے۔ اقبال ٹائون (گلشن بلاک) جوہر ٹائون، ہنجروال، چونگی امرسدھو، نشتر ٹائون، مزنگ، چوبرجی، ریواز گارڈن، ٹائون شپ، مصری شاہ، چوہنگ اور دیگر میں گیس صبح اور شام کے اوقات میں بالکل بند ہو جاتی ہے۔ دوسری طرف بجلی کی بندش کا دورانیہ بھی 8 گھنٹے تک ہے جس سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ علاوہ ازیں قصور، شرقپور، ننکانہ میں بھی بجلی، گیس کی لوڈشیڈنگ جاری رہی۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قصور اور گرد و نواح میں محکمہ سوئی گیس کی جانب سے گیس کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ شہری مجبور ہو کر ایل پی جی گیس استعمال کر رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے محکمہ سوئی گیس کی جانب سے طویل لوڈشیڈنگ وبال جان بنی ہوئی ہے۔ گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں، گیس سارا سارا دن غائب رہتی ہے۔ نہ تو صبح بچوں کو گیس نہ ہونے کی وجہ سے ناشتہ ملتا ہے اور نہ ہی سکول واپسی پر کھانا کھانے کو ملتا ہے۔ شہری مجبور ہو کر مہنگے داموں بازاروں سے کھانا خرید رہے ہیں۔ پریشر بہت کم ہوتا ہے، کام بھی متاثر ہو رہے ہیں لیکن سوئی گیس کا محکمہ ٹس سے مس نہیں ہوتا۔ قصور کے شہریوں سیاسی و سماجی، مذہبی تنظیموں نے وزیراعظم محمد نواز شریف، وزیراعلیٰ شہباز شریف سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ علاوہ ازیں شرقپور میں سردی شروع ہوتے ہی سوئی گیس اور بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہو گیا۔ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے جبکہ شہری علاقوں میں 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی۔ عوام بجلی، سوئی کی لوڈ شیڈنگ سے تنگ کر آ کر سڑکوں پر نکل آئے۔ حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ ننکانہ صاحب میں بھی سوئی گیس کی طویل بندش کا سلسلہ بدستور جاری، گھریلو صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گھروں میں خواتین کو کھانا پکانے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ شہریوں نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ننکانہ میں سوئی گیس کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر کا فی الفور نوٹس لیا جائے تاکہ شہری سکھ کا سانس لے سکیں۔