پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت میں اتنی استظاعت ہے ہی نہیں کہ وہ این آر او کی بات بھی کرے ، یہ بات مضحکہ خیز ہے کہ کوئی ڈیل ہو گی،تیسری بار منتخب وزیر اعظم اس وقت جیل میں ہیں اور جھوٹے الزامات کی بنیاد پر جیل میں ہیں۔ اگر ڈیل کی بات کرنی ہوتی تو نواز شریف 150 پیشیاں اپنی بیٹی کے ساتھ نہ بھگتتے اور اپنی بیوی کو بستر مرگ پر چھوڑ کر پاکستان واپس نہ آتے۔ پی ٹی آئی حکومت نے گذشتہ چھ ماہ میں پاکستان کو بدنام کیا اور ہر بندے کو چور ، چور اور ڈاکو کہا ، پاکستانیوں کو ڈاکو کہا، چندہ مانگا اور کشکول پاکستان کے ہاتھ میں پکڑا دیا ۔ روز صبح وزیر اعظم ، وزراء اور کابینہ اٹھ کر دعا کرتے ہیں کہ بھارت ہم سے بات کر لے اور جب بھارت کا وزیر اعظم خود چل کر پاکستان آتا ہے تو اس وقت منتخب وزیر اعظم کو مودی کا یار کہا جاتا ہے، جنوبی پنجاب پر ہمیشہ لوٹوں نے سیاست کی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مریم اورنگزیب نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سونامی ٹری منصوبہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن کا سکینڈل ثابت ہو گا۔ ا نہوں نے کہا کہ غریب بھوکا مر جائے درخت تو لگ رہے ہیں، آٹا، روٹی، چینی ، ادویات مہنگی ہو جائیں اور حج پر سبسڈی ختم ہو جائے کوئی بات نہیں، وزیر اعظم ہیلی کاپٹر پر 55 روپے فی کلومیٹر میں بنی گالہ سے وزیر اعظم ہائوس تو آ رہے ہیں۔ لوگوں کی چھتیں گرا دیں، لوگوں کے کاروبار گرا دیئے اور بلڈوز کر دیئے کوئی بات نہیں مگر بنی گالہ کا محل تو قائم ہے اور ریگولرائز ہو چکا ہے۔ کہاں گئے وہ 300 ارب روپے جو منی لانڈر نگ ہو کر پاکستان سے باہر جاتے تھے ،پی ٹی آئی حکومت نے گذشتہ چھ ماہ میں پاکستان کو بدنام کیا اور ہر بندے کو چور ، چور اور ڈاکو کہا ، پاکستانیوں کو ڈاکو کہا، چندہ مانگا، کشکول پاکستان کے ہاتھ میں پکڑا دیا کہاں گئے وہ نعرے جو الزام لگاتے تھے کہ نواز شریف نے منی لانڈر نگ کر کے 200 ارب روپے بھارت بھیجے ہیں، کہاں گئے وہ 10 ارب روپے جو شہباز شریف نے انہیں پاناما میں آفر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے پی ٹی آئی نے (ن) لیگ کے دور حکومت میں دھرنا کرکے چینی صدر کے دورہ پاکستان کو روکا اور آج بھی سی پیک کو روک کر پاکستان کی نوجوان نسل اور آنے والی نسلوں کی موجودہ حکومت حق تلفی کر رہی ہے اور یہ سوچی سمجھی سازش کے ذریعہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نااہل تو ہے اور نا تجربہ کار بھی ہے اور جھوٹی بھی ہے یہ سب ایسی خصوصیات حکومت میں پائی جاتی ہیں۔ ا نہوں نے کہا کہ سی پیک نواز شریف کی وجہ سے پاکستان آیا ، نواز شریف پر جو چھوٹے الزامات لگے ہیں ان سے سرخرو ہونے کے لیے صرف پاکستان کی عوام کے لیے ایک مرتبہ پھر وہ پاکستان آئے۔ انہوں نے کہا کہ جیل حکام (ن) لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کو نواز شریف سے ملنے کے لیے سہولت فراہم کرتے ہیں۔ ا نہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب پر ہمیشہ لوٹوں نے سیاست کی ہے جو اپنے ذاتی مفاد کی خاطر الیکشن کے قریب دوسری جماعتوں میں جانے کی ایک وجہ بتاتے ہیں اور بنیاد بناتے ہیں، ان لوگوں نے ہمیشہ جنوبی پنجاب پر سیاست کی ہے ۔ پی ٹی آئی نے 2018 کے انتخابات میں جنوبی پنجاب کے صوبہ کو ایک سیاسی رنگ دے کر ان لوٹوں کو اپنی پارٹی میں شامل کیا۔ ا نہوں نے کہا حکومت نے چھ ماہ میں کیوں نئے صوبے کے لیے کوئی قانون سازی نہیں کی اور کوئی بل جمع نہیں کروایا، کہاں گئے وہ سارے لوٹے جنہوں نے سیاست چمکانے کے لیے اور جنوبی پنجاب کا سیاسی نعرہ لگا کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ ا نہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نے نئے صوبوں کے حوالہ سے بل قومی اسمبلی میں جمع کروادیا ہے اور اس پر پارلیمنٹ میں بحث بھی ہو گی اور پنجاب اسمبلی میں بھی بحث ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ جب اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر وزیر اعظم سے سانحہ ساہیوال پر سوال کرتے ہیں تو وہ ان کی طبیعت پر ناساز گزرتا ہے اور وہ ناراض ہو جاتے ہیں اور اجلاس کو ختم کرنے کا حکم دے دیتے ہیں کیوں کہ وہ بادشاہ سلامت ہیں ان سے کوئی سوال کیوں کرے، مگر یہ سوال ہوتے رہیں گے اور ان کو جواب دینا پڑیں گے اور اگر یہاں جواب نہ دیئے تو پاکستان کی عوام کو جواب لینا آتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معصوموں کو انصاف دلانا اپوزیشن کا فرض بنتا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38