امریکی انتظامیہ کے کچھ عناصر ہمیں قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں : پاکستان
اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر+آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے امریکی انتظا میہ میں کچھ عناصر افغانستان میں ناکامی چھپانے کیلئے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں، حقانی نیٹ ورک یا افغان طالبان کو پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے کے حوالے سے الزامات کو سختی سے مسترد کرتےہیں افغان رہنما الزام تراشی کی بجائے دہشت گرد ٹھکانوں کے خاتمے پر توجہ دیں۔ این ڈی ایس چیف اور افغان وزیر داخلہ نے پاکستان کو کچھ معلومات فراہم کی ہیں جن پر ہم تحقیقات کر رہے ہیں، پاکستان کسی بھی قابل کارروائی معلومات پر کارروائی کریگا، پاک افغان پہلے ورکنگ گروپ کا اجلاس آ ج کابل میں ہوگا۔ اجلاس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ پاکستانی وفد کی قیادت کریں گی، پاکستان اپنی سرزمین کسی پڑوسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیگا اور پاکستان کو پڑوسی ممالک سے بھی یہی توقع ہے، پاکستان افغان مہاجرین کے باعزت اور رضا کارانہ طور پر واپسی چاہتا ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر مذاکرات چاہتا ہے ، بھارتی حکومت کا رویہ مذاکرات کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، مودی حکومت کو اپنی ذہنیت بدلنا ہوگی۔ پاکستان امریکہ سمیت تما م ممالک کے ساتھ معاشی تعلقات کا خواہاں ہے، امریکہ کے ساتھ تعلقات میں بہتری کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ آصف نے گذشتہ روز افغان سفارتخانے جا کر تعزیت کی اور دہشتگرد حملوں کی مذمت کی۔ افغان این ڈی ایس چیف اور وزیر داخلہ نے اس ہفتے پاکستان کا دورہ کیا۔ پاکستان افغانستان میں دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ پاکستان 70 سے زائد ممالک کے ساتھ انٹیلی جنس شئیرنگ کررہا ہے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں نہتے شہریوں پربھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کرتا ہے۔ پاکستانی امن کے سپاہی نائیک نعیم رضا کی کانگو میں شہادت ہوئی۔ کانگو میں ایک پاکستانی فوجی جوان زخمی بھی ہواپاکستان عالمی امن کیلئے مسلسل قربانیاں دے رہا ہے ۔ افغانستان سے پاکستانی علاقوں پر470 حملے ہوئے ۔ رواں سال افغانستان سے پاکستان میں دہشت گر دی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے خودکش حملوں کے خلاف فتویٰ دیا۔ مشرقی سرحد پر بھارتی اشتعال انگریزی پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف کوششوں میں رکاوٹ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بڑی تعداد میں کشمیریوں کو غیر قانونی جیلوں میں بھرا گیا ہے۔ پاکستان بھارتی فوج کے ہاتھوں 3 مزید کشمیریوں کی شہادت کی مذمت کرتا ہے۔ پر امن مظاہرین پر پیلٹ گن سے فائر اور ان پر تشدد بزدلانہ ہے۔ انڈونیشیا کے صدر نے اہلیہ کے ہمراہ پاکستان کادورہ کیا ۔پاکستانی شہری ذوالفقار علی کو انسانی بنیادوں پر رہائی کا کہا ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 123 بلین ڈالر کا نقصان اٹھایا ۔ 75 ہزار جانوں کی قربانی دی جن میں 600 فوجی شامل ہیں۔ امریکہ نے جن افراد پر حال ہی میں پابندی عائد کی ہے وہ پاکستانی شہری نہیں ہیں لہٰذا اْس پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔ مشال ریڈیو کی بندش وزارتِ داخلہ نے کی کیونکہ یہ بغیر لائسنس کے کام کر رہا تھا۔ جماعت الاحرار اور داعش افغانستان میں موجود ہیں۔ افغانستان میں مزید تشدد سے معاملات خراب ہوں گے۔ یہ افغانستان پر منحصر ہے کہ وہ افغانستان میں امن کے لیے مختلف فریقین سے بات چیت کرے۔ گوادر عالمی ٹرانزٹ کا مرکز بنے گا۔ انہوںنے کہا کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار کی پناہ گاہوں کے خاتمے پر توجہ دی جانی چاہیے، افغانستان کو سپرد کردہ 27 مشتبہ افراد افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک سے متعلق تھے۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے نئی ٹریول ایڈوائزری پرتحفظات کا اظہارکیا۔91 پاکستانی مختلف سری لنکن جیلوں میں موجود ہیں۔ بھارت اقوام متحدہ کے مشن کو لائن آ ف کنٹرول پر مانیٹرنگ سے روک رہا ہے۔