افغان حکومت سرحد پر باڑ لگانے میں پاکستان کی مدد کرے: سلامتی کمیٹی
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) وفاقی کابینہ کی سلامتی کمیٹی نے افغانستان پر زور دیا ہے کہ وہ سرحد پر باڑ لگانے میں پاکستان کی مدد کرے کیونکہ یہ اقدام خود افغانستان کے مفاد میں ہے۔ سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اٹھارہواں اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت یہاں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خارجہ، وزیر دفاع، وزیر داخلہ، مشیر برائے قومی سلامتی، تینوں مسلح افواج کے سربرہان اور چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ شرکاءاجلاس نے خطہ میں سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا اور افغان دارالحکومت کابل میں حالیہ بم دھماکوں اور دہشت گردی کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے افغان بھائیوں کے دکھ، غم اور درد کو بخوبی سمجھتا ہے کیونکہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے اور مصیبت کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ یکجہتی کا مکمل اظہار کرتا ہے۔ اجلاس نے قرار دیا کہ ان دھماکوں پر افغان حکومت نے جس ردعمل کا اظہار کیا وہ غیر ملکی عناصر کی پھیلائی گئی غلط فہمیوں کی بنیاد پر تھا۔ کمیٹی نے کہا کہ مسائل کے باوجود افغانستان کے ساتھ مثبت انداز میں تعاون اور روابط برقرار رکھے گا۔ اسی سلسلہ میں خارجہ سیکرٹری کی زیر قیادت پاکستان کا وفد آج ہفتہ تین فروری کو پاک افغان ایکشن پلان پر بات چیت کیلئے کابل جا رہا ہے۔کمیٹی نے پاک افغان بارڈر کنٹرول کے سلسلہ میں اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت سرحد پر باڑ لگانے میں پاکستان کی مدد کرے کیونکہ یہ اقدام، خود افغانستان کے مفاد میں ہے۔کمیٹی نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومت کے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔کمیٹی نے ان اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بعض وزارتوں پر اس ضمن میں کچھ اہم فیصلے جلد کرنے پر زورد یا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس ٹاسک فورس کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جائے گا۔کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان علاقائی وامن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔