قائمہ کمیٹی کا اجلاس‘ کرپٹ ایف بی آر ملازمین کیخلاف انکوائریوں کا جائزہ
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)ءایوان بالاءکی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے کرپٹ ملازمین کے خلاف کی گئی انکوائریوں اور 15 نومبر2015 سےالتوا کا شکار کیسز کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ ایف بی آر حکام نے ذیلی کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2015 کو ایف بی آر کے کرپٹ ملازمین کے خلا ف198 کیسز تھے جن میں سے 99 کا فیصلہ ہوگیا 6 کیسز میں ملازمین کو فارغ کر دیا گیا بقیہ کیسز کچھ عدالتوں میںہیں اور کچھ کی انکوائری جاری ہے ۔ذیلی کمیٹی نے گزشتہ اجلاس میں ایف بی آر کے18کیسز کا جائزہ لے کر رپورٹ دینے کی ہدایت کی تھی ۔ چیئرمین و ممبر ایف بی آر نے ذیلی کمیٹی کو 18 کیسز کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ ذیلی کمیٹی نے کیسز کا جائزہ لیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا کہ کئی کیسز پانچ سال سے بھی زیادہ پرانے ہیںجن کی انکوائری ا بھی تک مکمل نہیںکی گئیں ۔ ذیلی کمیٹی نے ہدایت دی کہ ایک سال پرانے کیسز کی رپورٹ تین ماہ میں مکمل کی جائے اور رپورٹ کمیٹی کو فراہم کی جائے اور نئے کیسز کی ایک سال کے اندر انکوائری رپورٹ مکمل کرنے کی ہدایت کر دی اور اس حوالے سے آئندہ اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو طلب کر لیا تاکہ وہ ٹائم فریم کے حوالے سے رولز کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کرے۔ ذیلی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وزیراعظم سیکرٹریٹ کی طرف سے خط میں 9 افسران کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے جس کا ان کیمرہ جائزہ لیا جائے گا۔