مہنگائی کا طوفان: حکومت نوٹس لے
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ٹرانسپورٹروں نے کرائے بڑھا دیئے۔ برائلر‘ ایل پی جی اور سبزیاں بھی مہنگی ہو گئیں۔ آٹے کے تھیلے کی قیمت میں بھی اضافے کا امکان ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں رٹ دائر اور پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی گئی ہے۔
جب اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیلئے حکومت کو بھجوانے کی خاطر سمری بنائی تو عوامی حلقوں نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اس مرحلے پر قیمتوں میں اضافے سے اجتناب کیا جائے ورنہ مہنگائی کا طوفان آ جائیگا۔ جسے عام شہری برداشت نہیں کر پائے گا۔ چنانچہ وہی ہوا جس کے خدشات ظاہر کئے جا رہے تھے۔ اعلان ہوتے ہی اگر کوئی عوامی خدمات فراہم کر رہا تھا یا سودا بیچ رہا تھا‘ سبھی نے اپنی اپنی جگہ نرخ بڑھا دیئے۔ دوسری طرف حکومت عوام کی مشکلات سے اس قدر لاتعلق ہے کہ اس نے ناجائز منافع خوری اور بے جا مہنگائی کا نوٹس تک نہیں لیا۔ اگر عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں تو حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سراسر ناجائز ہے۔ کیا یہ بہتر نہیں کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے پہلے عالمی مارکیٹ میں تیل کے نرخوں کی ذرائع ابلاغ کے ذریعے خوب تشہیر کرے تاکہ غلط فہمی نہ پیدا ہو۔ ورنہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ہر ماہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عام آدمی کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا جائے۔ اب اگر عوام پر مہنگائی کا بم گرا دیا ہے تو ان کی مشکلات کا بھی تدارک کیا جائے۔