پشاور : سینما میں دستی بم کے 2 دھماکے‘5 افراد جاں بحق ‘34 زخمی‘ کالعدم تحریک طالبان کا اظہار لاتعلقی‘ تیسری قوت ملوث ہو سکتی ہے: صوبائی وزیراطلاعات
پشاور (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) پشاور کے قصہ خوانی بازار میں سینما روڈ پر واقع پکچر ہا¶س نامی منی سینما میں دو دستی بم دھماکوں کے نتیجے میں 5افراد جاں بحق جبکہ 34زخمی ہوگئے جن میںسے 4کی حالت نازک ہے۔ پکچر ہا¶س نامی سینما میں یکے بعد دیگرے دو زوردار دھماکے ہوئے‘ اس وقت سینما ہا¶س میں ”ضدی پختون“ فلم کا آخری شو دکھایا جارہا تھا۔ دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری‘ بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکار اور ریسکیو کا عملہ موقع پر پہنچا اور جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کو قریب واقع لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا جہاں ایمرجنسی نافذکردی گئی اور ہنگامی طور پر ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کو طلب کرلیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے سینما کے عقبی نشستوں میں نصب مواد کے پھٹنے سے ہوئے۔ مرنے والوں میں دو کی شناخت ہوگئی جس میں فاروق ولد طارق حسین اور رضا گل ولد شریف اﷲ شامل ہیں جبکہ باقی کی شناخت نہیں ہوئی۔ اے این این کے مطابق دھماکوں سے سینما گھر میں افراتفری پھیل گئی اور زخمیوں نے چیخ و پکار شروع کر دی۔ دھماکے کے وقت 100 سے زائد افراد سینما میں موجود تھے۔ دھماکوں کی شدت کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دھماکوں کی جگہ کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ ایس پی سٹی فیصل مختار نے بتایا سینما کے اندر دو گرینیڈ حملے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا انٹیلی جنس رپورٹس تھیں کہ شدت پسند سینما گھروں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ہم نے تمام سینما گھروں کے مالکان کو متنبہ کیا تھا کہ وہ سکیورٹی کو مزید سخت کریں۔ ایس پی سٹی نے مزید کہا کہ تحقیقات کی جا رہی ہیں حملہ آور کیسے دستی بم سینما کے اندر لانے میں کامیاب ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان کالعدم تحریک طالبان نے کہا ہے قصہ خوانی بازار دھماکوں سے طالبان کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے پشاور دھماکوں سے اظہار لاتعلقی کیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق خیبر پی کے حکومت نے پشاور دھماکے میں جاں بحق اور زخمیوں کیلئے امداد کا اعلان کردیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کے مطابق جاں بحق افراد کے ورثا کو 5,5 لاکھ جبکہ زخمیوں کو دو، دو لاکھ روپے امداد دی جائے گی۔ پرویز خٹک کا کہنا ہے دھماکے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ ڈی سی او پشاور کا کہنا ہے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ سینما مالکان کو سکیورٹی بڑھانے کا کہا تھا۔ سی سی پی او پشاور کے مطابق دھماکے دستی بموں سے کئے گئے۔ سینیٹر زاہد خان نے کہا ہے صوبہ لاوارث ہے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے سینما گھر میں دھماکے کھلی دہشت گردی ہے۔ آئی این پی کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے کہا ہے دھماکے میں تیسری قوت ملوث ہوسکتی ہے۔ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں سینما انتظامیہ کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ کسی قسم کی بھی دہشتگردی کی واردات ہوسکتی ہے لہذا سکیورٹی انتظامات رکھے جائیں، لیکن پھر بھی دھماکا ہوا ہے اب اسکی تحقیقات کی جائے گی۔ شاہ فرمان نے مزید کہا بہت ساری قوتیں کام کررہی ہیں، جن میں افغان اور بھارتی خفیہ ایجنسیاں بھی شامل ہیں۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق دونوں دھماکے چینی ساختہ ہینڈ گرینڈ سے کیے گئے، صدر ممنون حسین، وزیراعظم، عمران خان ، منور حسن اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ آن لائن کے مطابق الطاف حسین، بلاول بھٹو زرداری، اسفند یار ولی نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے آئی جی خیبر پی کے سے رپورٹ طلب کرلی۔ عمران خان نے زخمیوں کو سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے بم دھماکے انسانیت کے خلاف بڑا جرم ہیں۔ سی سی پی او پشاور کے مطابق سینما میں حملے دستی بم کے ذریعے کئے گئے، ایس پی سٹی کے مطابق حملہ آور پگڑی میں گرنیڈ چھپا کر لایا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق بم حملے کے بعد سینما میں بھگدڑ مچ گئی اور اس دوران کئی افراد گر کر بھی زخمی ہوئے۔ وزرائے اعلیٰ شہباز شریف، ڈاکٹر عبدالمالک، قائم علی شاہ، مہدی شاہ، چاروں گورنرز، آصف علی زرداری، ساجد نقوی، شجاعت حسین، پرویز الٰہی سمیت متعدد سیاسی و مذہبی رہنماﺅں نے بم دھماکوں میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔