وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےکہا ہے کہ اس وقت ہندوستانی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کی کُل تعداد سات سو اکسٹھ ہے جن میں دفاع کے اٹھارہ ملازمین بھی شامل ہیں۔
قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں اپنے تحریری جواب میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےبتایا کہ ہندوستانی جیلوں میں زیادہ تر پاکستانی قیدی عام شہری ہیں ، جن کے خلاف غیرقانونی سرحد عبور کرنے اور ویزے کی خلاف ورزیوں جیسے الزامات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان بھارتی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے مسئلے کو مختلف فورمز پر باقاعدگی سے اٹھاتی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے تحریری جواب میں بتایا کہ سال دوہزارنو میں امریکہ سے نوے جبکہ دو ہزاردس میں ایک سو نوے پاکستانی ملک بدر کیئے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتاری کے وقت یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی سفارت خانے کو گرفتاری کی وجہ اورمقام تفتیش مکمل ہوجانے تک مطلع نہیں کرتا۔ سفری دستاویزات کے اجرا کے لیے امریکی امیگریشن وزارت خارجہ سے رابطہ کرتا ہے اور قیدیوں کی سزا پوری ہونے پر امریکہ اپنے اخراجات پر قیدی کو واپس پاکستان بھیج دیتا ہے ۔
وزیر مملکت ملک عماد نے ایوان کو بتایا کہ انیس سو پینسٹھ اور انیس سو اکہترکی جنگ میں لاپتہ ہونے والے فوجیوں کا اب تک پتہ نہیں چل سکا ۔ انہوں نے کہا کہ عراق میں پاکستانی سفارت خانہ جلد کام شروع کردے گا ۔
وزیر مملکت ملک عماد نے ایوان کو بتایا کہ انیس سو پینسٹھ اور انیس سو اکہترکی جنگ میں لاپتہ ہونے والے فوجیوں کا اب تک پتہ نہیں چل سکا ۔ انہوں نے کہا کہ عراق میں پاکستانی سفارت خانہ جلد کام شروع کردے گا ۔