آرمی چیف سے سعودی اور اماراتی سفرا کی ملاقاتیں
یہ خوش آئند بات ہے کہ پاک فوج کے نئے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی دوست ممالک کے سفیروں کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ کردیا ہے۔ یہ ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ پاکستان جیسے ممالک میں عسکری اداروں کے سربراہان کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے علاوہ سول انتظامیہ کی مدد کے لیے کئی ایسے کام بھی کرنے پڑتے ہیں جن کا مقصد ملک کو سیاسی و معاشی استحکام کی راہ پر ڈالنا ہوتا ہے۔ اسی سلسلے میں جنرل عاصم منیر نے بھی پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید اے المالکی اور متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سالم الزابی سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں۔ جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں ہونے والی ان ملاقاتوں کے دوران دوطرفہ دلچسپی کے امور بات چیت کی گئی۔ جنرل عاصم منیر ایک افسر کے طور پر ایسی مثبت پہچان رکھتے ہیں جس کے سبھی معترف ہیں۔ یہ بات جہاں ملک کے اندرونی معاملات کو درست سمت میں لے کر چلنے کے حوالے سے ایک نیک شگون ہے وہیں بین الاقوامی تعلقات کے ضمن میں بھی پاکستان کو اس سے فائدہ پہنچے گا، بالخصوص چین اور سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے جنرل عاصم منیر اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ پاک فوج کے نئے سربراہ کو سیاسی معاملات میں تو ہرگز نہ الجھائے تاکہ فوج اپنے پیشہ ورانہ معاملات پر ٹھیک سے توجہ دے سکے۔ تاہم ان سے بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے اعانت ضرور لے تاکہ ملک کے معاشی مسائل کو حل کرنے میں مدد مل سکے۔