ہائیکورٹ راولپنڈی بار کی کشمیر کانفرس
ہائیکورٹ راولپنڈی بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام کامیاب قومی کشمیر کانفرنس کی بازگشت ہے ۔ صدر آزاد جموں کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوپدری کی زیر صدارت منعقدہ قومی کشمیر کانفرنس کی مشترکہ قراداد میں پاکستان اور آزاد کشمیر کی سیاسی و مذہبی قیادت اور وکلا ء نے متفقہ طور پر قرار دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں معصوم شہریوں کا بیہمانہ قتل عام اور نسل کشی گزشتہ کچھ عرصے سے عروج پر ہے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں فوری طور پر صورتحال کا ادراک کریں بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری جبرواستبدادکاجاری سلسلہ فوری بند کرے کشمیری عوام کے خلاف بنائے گئے تمام ظالمانہ قوانین بشمول ٹاڈا،پوٹا کے ذریعے کشمیری عوام پر مظالم فوری روکے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور یو این انسانی حقوق کمیشن مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کو اٹھالے جانے، غائب کرنے، تشدد، ریپ، حراست میں تشدد سے قتل، جیسے سنگین واقعات کا فوری سدباب کرائیں اقوام متحدہ کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دلانے کیلئے فوری طور پر اپنی قرارداوں پر عملدرآمد کرائے بھارت آل پارٹیز حریت کانفرنس اور دیگر سیاسی کارکنوں کی غیر قانونی حراست فوری ختم کرے مودی سرکار کی جانب سے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور35A کو توڑنا کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین ترین خلاف ورزی ہے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیرکے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ہائیکورٹ بار اورصدر سردار عبدالرازق کا کانفرنس کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مشکل سیا سی حالات میں ایسی کانفرنس کا انعقاد کیاکشمیر کی آزاردی کی بات پرہم سب ایک ہیں مقبوضہ کشمیر کے لوگ 1947 ء سے قربانیاں دیتے چلے آر ہیے ہیں اس قومی کانفرنس سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عو؛ م تک ایک مضبوط پیغام پہنچے گا اب دیکھنا یہ ہے کہ ہم نے آگے کیا کرنا ہے بین الاقوامی دنیا سمجھ چکی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک اس خطہ میں امن نہیں آسکتا کشمیریوں کی قربانیوں کو دیکھتے ہوئے کہتے ہیں کہ اب اس مسئلہ کا حل نکلنا چاہیے پاکستان کی ہر حکومت نے کشمیر پر بات کی مگر بھارت کی طرف سے بات نہیں کی گئی ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر پر انٹرا کشمیر ڈائیلاگ ہونے چاہیں بھارت مسئلہ پر آگے بڑھنا نہیں چاہتا ہمیں اب بین الاقوامی فورم پرجذباتی انداز اختیار کرنا ہوگابین الاقوامی کردار کی روشنی میں یقین ہے کہ بھارت آرٹیکل 73 کی آڑ میں کئے گئے اقدام واپس لینے پر مجبور ہوگا چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی، مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب،مسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق احمد خان، پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری،جماعت اسلامی پنجاب کے امیرڈاکٹر طارق سلیم،حریت کانفرنس کے رہنما یوسف نسیم، ہائیکورٹ بار راولپنڈی کے صدر سردار عبدالرازق نے بھی قومی کشمیر کانفرنس سے خطاب کیا کشمیر کمیٹی کے چیئر مین شہریار خان آفریدی نے کہا کہ ایٹمی طاقت اور کشمیر پاکستان کی بیس لائن ہے میرے پاس وزارت نہیں ہے مسئلہ کشمیر سے مخلص ہوں اقوام متحدہ کی قراردادیں حق خود ارادیت کا کہتی ہیں کشمیر کمیٹی کا مطلب پارلیمان، جو عوام کی آواز ہے10 سال میں کشمیر کمیٹی کی 24 میٹنگ ہوئیں لیکن کشمیر کمیٹی کے رولز نہیں بنائے گئے تھے پہلے کشمیر کمیٹی میں سٹیک ہولڈر کو حصہ نہیں بنایا گیا یو این او،اراکین کانگریس کو پتا نہیں تھاکشمیر کمیٹی کیا ہے دنیا کی بڑی جامعات نے کشمیریوں کو رابطہ کیا آج سے قبل یہ سب کچھ کیوں نہیں کیا گیا دنیا کو وزیراعظم عمران خان نے بتادیا ہے کہ کشمیر فلیش پوائنٹ ہوگابھارت میں بیٹھا ایک شخص اقلیتوں کے لئے مسئلہ ہے کشمیر پریمئر لیگ میں 100 کھلاڑی دنیا بھر سے آئے بھارت نے بین الاقوامی کھلاڑیوں کو کھیلنے سے کیوں روکا بھارت ہم پر حملہ کرتا ہے ففتھ جنریشن وار ہے 5 اگست 2019 ئ کے بعد کشمیر میں جنگی جرائم ہورہے ہے دنیا بھارت کا مکروہ چہرہ اب اچھی طرح سے سمجھ چکی ہے مودی اس چہرہ پر بدنما داغ ہے مسلم کانفرنس کے سربراہ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر دیگر سے مختلف ہے وادی کے لوگوں نے پاکستان سے الحاق کیا ایسی کمزوریاں سامنے آرہی ہیں جن کو درست ہونا ہے عام آدمی سی پیک اور کشمیر کے معاملہ پر متفق ہے پاکستانی آواز کشمیریوں کو تقویت دے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال آئینی و قانونی ہے نریندر مودی10 سال کہتا رہا کہ 35 اے لاگو کرے گاجموں کے باسیوں کو ملکیت ظاہر کرنے کا کہا جارہا ہے ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے ہائیکورٹ بار کی جانب سے بلائی گئی کشمیرکانفرنس کووقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا قیام ایک وکیل کے ہاتھوں ہوا بھارت کی جانب سے 5اگست 2019 کو کشمیر پر شب خون مارا گیا بھارتی فوج کے ریاستی ظلم انتہا پر ہونے کے باجود کشمیری اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے یہ فیصلہ ہو چکا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے یہ اقوام متحدہ پر ہے وہ اس پر عملدرآمد کرائے سڑکوں کے نام تبدیل یا احتجاج کرکے کشمیر آزاد نہیں کرایا جا سکتا پاکستان کی خارجہ اور معاشی پالیسی پاکستان کی آواز ہوتی ہے کشمیر پاکستان سے کوئی نہیں چھین سکتاتمام سیاسی جماعتوں کو ملکرمسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا بار کی قراداد میں حکومت اور پارلیمنٹ کے کردار کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ یہ قراداد اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کے اداروں کو جائیگی تو اسمیں متفقہ آواز شامل ہونی چاہئے پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ کشمیر ایشو پر تمام سیا سی جماعتوں کا ایک موقف ہے میں متنازعہ باتیں نہیں کرونگا اگرچہ کہنے کو بہت کچھ ہے اقوام متحدہ کی8 قراردادیں موجود ہیں بھارت اقوم متحدہ میں گیا تھا پاکستان نہیں 1948 ء میں قراداد 51 ہے کہ کشمیر متنازعہ ہے ہم نے کبھی ان قرار دادوں پر عمل کروانے کی کوشش نہیں کی ہمارے ملک کے سربراہ کسی نہ کسی انداز میں کشمیر ایشو کو اجاگر کرتے رہے بات سارے کرتے ہیں مگر کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر بات نہیں ہوتی ہمیں بھی یورپی پارلیمنٹ کی طرح ایشین پارلیمنٹ کی ضرورت ہے جماعت اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ سید مودودی کی تربیت تھی کہ بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے لانا ہے56 مسلم ریاستیں بے حسی کا لبادہ اوڑھے ہیں کشمیر کا ایک ایک لیڈر رول ماڈل ہے سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد(مرحوم)نے 5 فروری کو یوم کشمیر منانے کا اعلان کیاکشمیریوں کی چیخ وپکار پر کب تک ہم بے حسی کی چادر اوڑھ کر سوتے رہیں گے حریت کا نفرنس کے رہنما یوسف نسیم نے کہا کہ بھارت 18 لاکھ فوج بھی لے آئے ہم سب شہید بھی ہوجائیں تب بھی بھارت سے کمپرومائز نہیں ہو سکتا جو دور ہم نے دیکھاشہید بینظیر بھٹو کے دور کی کشمیر کمیٹی کے بعد آج تک ہم نے کسی کو مسئلہ کشمیر پر سنجیدہ نہیں دیکھاکانفرنس کے میزبان ہائی کورٹ بار راولپنڈی کے صدر سردار عبد الرازق نے کہا کہ بانی پاکستان نے فرمایا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس وقت یہ شہہ رگ دشمن کے ہاتھ میں ہے ملک کے اندر سیاسی ٹمپریچر ہائی اور سیاسی چپقلش ہوتی ہے تو مسئلہ کشمیر نظر انداز ہوتا ہے ہائیکورٹ بار ایک آزاد ادارہ ہے زندہ اور بیدار قومیں اہم ایشو کو سیا سی محاز آرائی کی نذر نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے اندر موجود لوگ جب سینے پر گولی کھاتے ہیں تو منہ سے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگتا ہے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی جیت پر جب وہ خوشی کااظہار کرتے ہیں تو انہیں بھارتی ظلم وتشدد کا سامنا کرناپڑتا ہے ہم نے قومی قیادت کو یہاں اس لئے بلایا کہ دنیا کو ایک واضح پیغام دے سکیں کہ ہم ایک ہیں کشمیر کی قیادت جیلوں میں ہے علی گیانی بھارتی ظلم وتشدد کا شکار ہوئے یٰسین ملک مسلسل جیل میں ہیں سیکرٹری جنرل بار ایسوسی ایشن شاہد علی شہزاد بھٹی نے کانفرنس میں سٹیج کی میزبانی کے فرائض انجام دئے۔