Waqt News
Thursday | January 21, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرزکا دورہ، قومی سلامتی کیلئے آئی ایس آئی کی کاوشوں کو سراہا،پیشہ ورانہ تیاریوں پر ...
  • اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ,کے ایس ای 100انڈیکس میں307.52پوائنٹس کا اضافہ
  • جسٹس (ر)عظمت سعید براڈشیٹ انکوائری کمیٹی کے سربراہ مقرر
  • نادرا کی مدد سے وراثتی سرٹیفکیٹس کا 15 دن میں اجرا خوش آئند ہے. وزیراعظم
  • نئی امریکی انتظامیہ ذمے داری کا مظاہرہ کرے. حسن روحانی

ملتان کے جلسے پر شاہ محمود قریشی کا اضطراب 

Dec 03, 2020 6:17 AM, December 03, 2020
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
ملتان کے جلسے پر شاہ محمود قریشی کا اضطراب 

’’نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز‘‘ پر لمحہ بہ لمحہ نگاہ رکھنے کے نام پر جو ٹی وی نیٹ ورکس قائم ہوئے ہیں انہوں نے سیاسی عمل کو ون ڈے کرکٹ کی طرح فقط چوبیس گھنٹوں تک محدود کردیا ہے۔ ’’یک روزہ مقابلہ‘‘کے حوالے سے ’’ہاریا جیت‘‘ کا فیصلہ بھی اب سوشل میڈیا پر چھائے سیاسی جماعتوںکے اُجرتی Trollsکے واہی تباہی بھرے پیغامات کے ذریعے سنانے کی کوشش ہوتی ہے۔ ہیجان کے اس عالم میں ہماری اکثریت کو سیاست سے متعلق انتہائی بنیادی مگر دقیق اور طویل المدتی سوالات پر غور کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہوتی۔پیر کے روز ملتان میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ہوئے جلسے کی بابت بھی ایسا ہی رویہ اختیار ہوا نظر آرہا ہے۔

کورونا وائرس،دنیا بھر میں ہلاکتیں2083257ہوگئیں

ذرا ٹھنڈے دل سے سوچیں تو اس جلسے کے انعقاد سے قبل اخبارات کے عام قاری اور ٹی وی ناظرین کو پیغام یہ ملا تھا کہ عمران حکومت اسے کسی صورت ہونے نہیں دے گی۔ ملتان کے جس اسٹیڈیم میں PDMاس جلسے کا انعقاد کرنا چاہ رہی تھی اسے Sealکردیا گیا۔یوسف رضا گیلانی کے فرزند نے پیپلز پا رٹی کے حامیوں کے ہمراہ مگر ’’تالے توڑدئیے‘‘۔قانون کی ’’خلاف ورزی‘‘ کرنے والے لوگ گرفتار بھی ہوئے۔ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگاکر انہیں ایک مجسٹریٹ کے روبرو پیش کرنے کے بعد جسمانی ریمانڈ پر حوالات بھیج دیا گیا۔

ملک بھر میں دھند کے باعث حادثات، 6 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی

پکڑدھکڑ کے عمل میں شدت آئی تو PDMکے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ٹی وی کیمروں کے روبرو اپنے کارکنوں کو حکم دیا کہ ’’ڈنڈے کا جواب ڈنڈے‘‘ سے دینے کی تیاری کی جائے۔ ان کا بیان ہر حوالے سے ’’ریاستی رٹ‘‘ کو للکارنے کے مترادف تھا۔ ان کے خلاف مگر کوئی پرچہ نہیں کٹا۔گرفتاری تو دور کی بات تھی۔اس بیان نے بلکہ مطلوبہ ہدف حاصل کرلیا۔ ملتان کی پولیس اور انتظامیہ بالآخر ملتان والے جلسے کی ’’اجازت‘‘ دینے کو مجبور ہوئی۔

PDMکے گوجرانوالہ والے جلسے کی بابت بھی ایسا ہی رویہ نظر آیا تھا۔ملتان کے بعد بنیادی پیغام لہٰذا یہ ملا ہے کہ پنجاب پولیس اور انتظامیہ ریاستی قوت کے بھرپور استعمال کے بعد بالآخر زچ ہوکر ہاتھ کھڑے کردیتی ہے۔ ’’ریاستی رٹ‘‘ اور ’’گڈگورننس‘‘ کی دہائی مچاتے افراد کے لئے پنجاب انتظامیہ کا یہ رویہ فکر مندی کا باعث ہونا چاہیے تھا۔ایسامگر ہوانہیں۔ کمال ڈھٹائی سے ’’رات گئی بات گئی‘‘ سوچتے ہوئے ’’مٹی پائو‘‘ والا رویہ اختیار کرلیا گیا۔

وزیراعلیٰ کی ذیر صدارت اجلاس: یو ایس ایڈ کے 21اسکول پرائیویٹ پارٹنر شپ بورڈ کو دینے کی منظوری

ملتان والاجلسہ ہوگیا تو اس کے دوران ہوئی تقاریر کے ذریعے دئیے پیغام یا بیانیے کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد کسی جوابی بیانیے کی تشکیل کے بجائے فروعی نکات اٹھاتے ہوئے PDMکے جلسے کا اثر ضائع کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔اس ضمن میں ہماری ’’رہ نمائی‘‘ اور ’’ذہن سازی‘‘ پر مامور دانشوروں نے آصفہ بھٹو زرداری کی ملتان جلسے میں آمد کے حوالے سے ’’موروثی سیاست‘‘ کے خلاف روایتی سیاپا شروع کردیا۔ یوں کرتے ہوئے وہ جنوبی ایشیاء کے منفرد ثقافتی رویوں سے قطعاََ بے خبرسنائی دئیے۔ ذرا غور کریں تو ان کا ’’تجزیہ‘‘ خود کو عقل کل تصور کرتے ’’دانشوروں‘‘ کی رعونت کا بھرپور اظہار تھا۔’’ذلتوں کے مارے‘‘ عام آدمی کو یہ رویہ جاہل اور سادہ شمار کرتا ہے جو ’’پسماندہ ذہن‘‘کی وجہ سے چند سیاست دانوں اور ان کی اولاد کو ’’خاندانی پیروں‘‘ کی مانندلیتا ہے۔ وفور عقیدت سے ان کے قدموں میں بچھنے کو سوچے سمجھے بنا ہمہ وقت آمادہ رہتا ہے۔ 

جوبائیڈن نے امریکی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا

چند کتابیں پڑھنے اور خود کو ’’دانشور‘‘ تصور کرنے کی بدولت میں بھی ذاتی طورپر ’’موروثی سیاست‘‘ کا حامی نہیں۔سیاسی عمل مگر میری پسند یا ناپسند کا محتاج نہیں ہے۔ٹھوس سماجی،نفسیاتی اور ثقافتی وجوہات کی بنا پر ہمارے ہاں ’’موروثی سیاست‘‘ کئی دہائیوں سے مگراپنے تئیں ایک طاقت ور معروضی حقیقت کی صورت موجود رہی ہے۔

1964میں جب ’’فیلڈ مارشل‘‘ ایوب خان نے بی ڈی نظام کے ذریعے بالواسطہ انتخاب کی بدولت پاکستان کا ’’منتخب‘‘ صدر ہونا چاہا تو میں پانچویں جماعت کا طالب علم تھا۔میرا گھر اور محلہ ایوب خان کا شدید مخالف تھا۔وہ اداس وپریشان تھے کہ ایوب خان سے ’’جان چھوٹتی‘‘نظر نہیں آ رہی۔چند دنوں بعد مگر خبر آئی کہ قائد اعظم کی بہن جنہیں ہم ’’مادرِ ملت‘‘ پکارتے تھے ایوب خان کے مقابلے میں صدارتی امیدوار بننے کو تیار ہوگئی ہیں۔ اس خبر نے میرے گھر اور محلے کو جس انداز میں Energiseکیا اس کی حدت وتوانائی کئی برس گزرنے کے باوجود آج بھی پوری شدت سے محسوس کرسکتا ہوں۔

پی ٹی آئی فنڈنگ کیس:درخواستگزار اور اسکروٹنی کمیٹی کے درمیان ڈیڈلاک

ذوالفقار علی بھٹو نے 1970کی دہائی میں اپنا اقتدار مستحکم کرنے کے بعد ولی خان کی نیشنل عوامی پارٹی کو ’’غدار‘‘ ٹھہراکر ملکی سیاست سے فارغ کرنے کا تہیہ کرلیا تھا۔

سپریم کورٹ نے اس جماعت کو ’’کالعدم ‘‘ٹھہرایا۔ ’’بھارت اورافغانستان‘‘ کے ایماء پر ملک میں ’’خلفشار‘‘ پھیلانے کے الزام میں نیشنل عوامی پارٹی کی قیادت اور سینکڑوں کارکن گرفتار ہوئے۔ دریں اثناء سردار شیر باز مزاری کی قیادت میں ایک نئی جماعت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے نام سے معروضِ وجود میں آگئی۔ ولی خان کی اہلیہ بیگم نسیم ولی خان صاحبہ اس جماعت کی ان دنوں کے صوبہ سرحد کہلاتے آج کے خیبرپختونخواہ کی صوبائی صدر ہوئیں۔اس نئی جماعت کے جلسوں سے خطاب کے لئے بیگم نسیم ولی خان اسٹیج پر نمودار ہوتیں تو ہجوم وفورِ جذبات سے بپھرجاتا۔

’’موروثی سیاست‘‘کی طاقت میں نے 1984میں بھارت کے پہلے سفر کے دوران مزید وضاحت سے دریافت کی۔ ہر حوالے سے ’’غیر سیاسی‘‘ شمار ہوتا اندراگاندھی کا پائلٹ بیٹا راجیوگاندھی اپنی ماں کے قتل کے بعد کانگریس کا قائد ہوا۔ میرے قیام بھارت کے دوران وہاں کے جید صحافیوں،دانشوروں اور سیاسی تجزیہ کاروں کی اکثریت اس ’’لونڈے‘‘ کو سنجیدگی سے لینے کو آمادہ ہی نہیں تھی۔ریل کی تھرڈ کلاس میں دلی سے کلکتہ کا سفر کرتے ہوئے لیکن میں ’’موروثی سیاست‘‘ کی طاقت تسلیم کرنے کو مجبور ہوگیا۔

کانگریس کا ’’وارث‘‘ ان دنوں راہول گاندھی ہے۔ نریندر مودی اور اس کی جماعت مگراس جماعت کو بہت تیزی سے بے اثر بنارہی ہے۔ کانگریس کی موجودہ بے اثری ہرگز یہ پیغام نہیں دیتی کہ بھارت کے عوام ہمارے لوگوں سے زیادہ ’’بالغ اور سمجھ دار‘‘ہوچکے ہیں۔مودی جیسے متعصب شخص کا عروج بلکہ ان کی ’’بلوغت‘‘ کی قلعی کھول دیتا ہے۔ بنیادی حقیقت یہ ہے کہ راہول گاندھی کوئی ایسا بیانیہ مرتب کرنے میں ناکام رہا جو دورِ حاضرکے حقائق کے تناظر میں ’’مؤثر سیاسی پیغام دے پائے۔

پاکستان میں سیاسی عمل کو اگر غیر سیاسی اشرافیہ کی مداخلت کے بغیر رواں رہنے دیا جائے تو ہماری اپوزیشن جماعتوں میں موجود ’’راہول گاندھی‘‘ بھی کسی اہمیت کے حامل نہیں رہیں گے۔ طاقت ور دائمی اشرافیہ مگر جب ہر صورت کسی ایک سیاسی گھرانے کو ’’مائنس‘‘ کرنے پر تلی نظر آئے تواس کے حامیوں میں ’’انکار‘‘ کی ضد امڈ آتی ہے۔’’موروثی سیاست‘‘ کے خلاف مجھ جیسے ڈنگ ٹپائو لکھاریوں اور Ratingsکے محتاج اینکر خواتین وحضرات کے ’’بھاشن‘‘اس جذباتی فضامیں کسی کام نہیں آتے۔ہم مگر ڈھٹائی سے معروضی حقائق کا تجزیہ کئے بغیر ’’بھاشن فروشی‘‘ میں مصروف رہتے ہیں۔

سیاسی حقائق سے ناآشنا شخص ہی اس گماں میں مبتلا ہوسکتا ہے کہ PDMکے جلسے اگر حاضرین کی تعداد کے اعتبار سے ’’تاریخ ساز‘‘بھی نظرآ ئیں تو عمران حکومت ان کے نتیجے میں فارغ ہوجائے گی۔نواز شریف کی تیسری حکومت کا تحریک انصاف اور اس کے کینیڈا سے آئے ’’کزن‘‘ کی معاونت سے 126روز تک اسلام آبادمیں جاری رہا دھرنا کچھ بگاڑ نہیں پایا تھا۔ آئندہ برس کے آغاز میں PDMکا اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ یا دھرنا بھی ایسے ہی انجام سے دوچار ہوسکتا ہے۔ اپوزیشن کو غیر مؤثر بنانے کے لئے مگر ایک سوچی سمجھی حکمت عملی درکار ہوتی ہے۔عمران حکومت کے ہاں وہ مفقود نظر آرہی ہے۔سیاسی دائو پیچ پر توجہ دینے کے بجائے اپنی سہولت کے لئے اس حکومت کے وزرء اور مشیروں نے بلکہ فرض کررکھا ہے کہ ’’وہ‘‘ معاملہ سنبھال لیں گے۔

خود کو تسلی دینے کے لئے نہایت سنجیدگی سے حکومتی ایجنسیوں کے ذریعے اکٹھے ہوئے ان اعدادوشمار پر آنکھ بند کرتے ہوئے اعتبارکرلیا گیا ہے کہ ملتان والے جلسے میں حاضرین کی تعداد ’’دس ہزار‘‘ سے زیادہ نہیں تھی۔اصرار یہ بھی ہورہا ہے کہ آصفہ بھٹو زرداری کی ملتان آمد کو ’’پُررونق‘‘ بنانے کے لئے چار ہزار کا ہجوم سندھ سے ملتان آیا تھا۔

حکومتی ’’حساب کتاب‘‘ کو ذہن میں رکھیں تو منگل کے روز ہوئے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں PDMکا ملتان والا جلسہ پانچ منٹ سے زیادہ زیر بحث ہی نہیں آنا چاہیے تھا۔اس کا ’’تجزیہ‘‘ کرنے میں لیکن تقریباََ دو گھنٹے صرف ہوئے۔ذات کا رپورٹر ہوتے ہوئے میں اس ’’خبر‘‘ کی تصدیق کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتاکہ کابینہ کے اجلاس کے دوران ملتان سے آئے مخدوم شاہ محمود قریشی ا پنے آبائی شہر میں ہوئے جلسے کی بابت سب وزراء سے زیادہ چراغ پارہے۔

انگریزی کا ایک محاورہ اصرار کرتا ہے کہ سیاست بالآخر ’’مقامی‘‘ ہی ہوا کرتی ہے۔برطانوی دور سے متعارف ہوئی سیاست نے ملتان کی مقامی سیاست کے حوالے سے قریشی اور گیلانی خاندان کو اس کا حتمی ’’اجارہ دار‘‘ بنایا تھا۔ 2013سے لیکن شاہ محمود نے یوسف رضا گیلانی کو بے اثربنارکھا تھا۔وہ جبلی طورپر جانتے ہیں کہ پیر والے جلسے نے ان کے ’’ اصل شریک‘‘ یعنی گیلانی خاندان کو Bounce Back ہونے کا موقعہ فراہم کیا ہے۔پنجاب پولیس اور انتظامیہ کو وہ اس ’’’حماقت‘‘ کا ذمہ دار ٹھہرارہے ہیں۔شاہ محمود قریشی کا جزبز ہونا ہمیں یہ پیغام دینے کے لئے کافی ہے کہ PDMکا ملتان والا جلسہ ’’ناکام‘‘ نہیں ہواہے۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

نصرت جاوید

نصرت جاوید


مشہور ٖخبریں
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

    Jan 15, 2021
متعلقہ خبریں
  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سعودی عرب کا مختصر دورہ

    Nov 26, 2020 | 09:51
  • شاہ محمود قریشی کی آسٹریا میں دہشتگردی کی مذمت

    Nov 03, 2020 | 12:29
  • پاکستان، افغان امن عمل کی حمایت جاری رکھےگا : شاہ محمود ...

    Feb 17, 2020 | 13:14
  • شاہ محمود قریشی 3 روزہ سرکاری دورے پرامریکا روانہ

    Jan 15, 2020 | 11:42
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرزکا ...

    Jan 21, 2021 | 23:15
  • اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ,کے ایس ای 100انڈیکس ...

    Jan 21, 2021 | 23:02
  • جسٹس (ر)عظمت سعید براڈشیٹ انکوائری کمیٹی کے سربراہ مقرر

    Jan 21, 2021 | 22:54
  • نادرا کی مدد سے وراثتی سرٹیفکیٹس کا 15 دن میں اجرا خوش آئند ...

    Jan 21, 2021 | 22:46
  • نئی امریکی انتظامیہ ذمے داری کا مظاہرہ کرے. حسن روحانی

    Jan 21, 2021 | 22:28
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • غیر ملکی امداد اور اندرونی فساد، شیخ رشید کی غیر ...

    Jan 21, 2021
  • براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

    Jan 21, 2021
  • ذوالقرنین خان کی برطرفی بے معنی!!!!!

    Jan 20, 2021
  • ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

    Jan 20, 2021
  • باجوہ ڈاکٹرائن کی بڑی کامیابی، افواجِ پاکستان ...

    Jan 19, 2021
  • 1

    اس کیس کا چھ سال تک فیصلہ نہ ہونے سے ہی مخالفانہ سیاست کو ہوا ملی ہے

  • 2

    سی پیک صحیح سمت کی جانب گامزن

  • 3

    دنیا بھارت کو مودی کی بدمعاش ریاست بننے سے بزور روکے

  • 4

    براڈ شیٹ معاملہ ، شفاف تحقیقات کی ضرورت 

  • 5

    ہر شہری  کو صاف پانی کی فراہمی  حکومت کی ذمہ داری 

  • 1

    جمعرات‘  7؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  21؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    بدھ ‘  6؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  20؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    منگل  ‘  5؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  19؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    پیر  ‘  4؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  18؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    اتوار  ‘  3؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  17؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ناا ہلیوں کی ادائیگیاں

    Jan 21, 2021
  • داخلی سلامتی کا چیلنج اور سیاسی قیادت کی ذمہ ...

    Jan 21, 2021
  • میں ہارا نہیں ہرایا گیا ہوں…!

    Jan 21, 2021
  • 2020… 85مسلمان 6عیسائی لو جہاد کا شکار

    Jan 21, 2021
  •  آئین کے ہوتے ہوئے ملک بند گلی میں

    Jan 21, 2021
  • گودام ہی نہیں امرا کے خزانے بھی لوٹیں

    Jan 21, 2021
  • کہانی ختم ہونے کو ہے 

    Jan 21, 2021
  •  کب کوئی بلا صرف دعائوں سے ٹلی ہے

    Jan 21, 2021
  • وزیرستان کی عورت

    Jan 21, 2021
  •  تحریک تحفظ ختم نبوت کے سربراہ …علامہ ...

    Jan 21, 2021
  • 1

    نام کتاب: گائوں سے پارلیمنٹ تک

  • 2

    ریلوے حکام توجہ دیں 

  • 3

    کوڑے پھینک رہے ہیں 

  • 4

    بڑھتی ہوئی مہنگائی اور عوام

  • 5

    دل ۔۔۔ انسانی جسم کا اہم عضو

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حضرت ضماد رضی اللہ عنہ کا قبول اسلام

  • 2

    جذبہء محبت

  • 3

    صحبتِ صالحہ کے نتائج

  • 4

    صبر 

  • 5

    خدادادقوت

  • 1

    اشتیاق نگاہیں

  • 2

    عوام 

  • 3

    ثقافت

  • 4

    دنیا 

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    ارمغانِ حجاز

  • 2

    مایوسی 

  • 3

    انقلاب

  • 4

    اسلام 

  • 5

    فرمودہ اقبال

منتخب
  • 1

    دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

  • 2

    ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

  • 3

    ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

  • 4

    ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

  • 5

    براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    ہمیں متحد ہونا ہوگا، مخالفین کا احترام کرتا ہوں، یہی جمہوریت ہے, نسلی تعصب دوبارہ ...

  • 2

    جوبائیڈن نے پہلے ہی روز امریکی سرجن جنرل ایڈمز سے استعفی طلب کرلیا

  • 3

    جوبائیڈن نے مسلم ممالک پر عائد سفری پابندیاں ختم کردیں

  • 4

    جب ڈاکو ملک کی سربراہی کرتے ہیں تو ملک ترقی نہیں کرسکتا،میں این آر او نہیں دوں گا: ...

  • 5

    پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس، الیکشن کمیشن نے وضاحت جاری کر دی

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group