پاکستان میں دہشتگردی کی انتہا ہوگئی ہے، کون سا ملک نہیں جس کے لوگ خیبرپختونخوا میں نہیں بیٹھے ہوئے۔ افتخار محمد چودھری
چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ریکوڈک کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ٹیتھیان کمپنی کے وکیل خالد انورکوایک بجے تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے، اس موقع پرچیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیئے کہ کوئٹہ میں کئی بزنس مین بیٹھے ہیں مگر ان کا کوئی کاروبارنہیں، ملک میں جو آئے اس کے ساتھ اپنے قانون کے تحت سلوک کرنا چاہیے، ہم کسی ملک میں جاتے ہیں تو وہ اپنے قانون کے تحت ہمارے ساتھ برتاؤکرتے ہیں، انہوں نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ چھوٹا ملک ہویا بڑا، اس کی خود مختاری ہوتی ہے۔ اُن کا یہ بھی کہناتھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ تجارت کا معاہدہ کتنی مشاورت کے بعد ہوا، بھارت میں کئی ایسی مثالیں ہیں کہ ویزا ختم ہونے پرلوگوں کو قید میں رکھا گیا۔