اپوزیشن جماعتوں میں مفادات کا ٹکرائو ہے ، اے پی سی کی کمیٹی نکلنے والی نظر نہیں آتی:ہمایوں اختر
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن اپنی توانائیاں منفی سر گرمیوں پر صرف کرنے کی بجائے اپنی سیاست کے سکڑنے پر توجہ مرکوز کرے ،اگر اپوزیشن یہ سمجھ رہی ہے کہ وہ لانگ مارچ لے کر اسلام آباد جائیں گے اور گوجرانوالہ پہنچ کر کسی فون کال کا انتظار کریں گے تو وہ فون کال نہیں آئے گی ،اپوزیشن جماعتوں میں مفادات کا ٹکرائو ہے اور اے پی سی کی کمیٹی نکلنے والی نظر نہیں آتی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ این اے 131کے سر کردہ رہنمائوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے کیا آصف علی زرداری چاہیں گے کہ ان کی حکومت مدت پوری نہ کرے.مسلم لیگ (ن) نئے انتخابات چاہتی ہے کیا دونوں جماعتیں ایک دوسرے کو قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی ۔ اس وقت مسلم لیگ (ن) کا اپنا شیرازہ بکھرا ہوا ہے اور وہ اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ نئے انتخابات کی طرف جائیں اور کامیابی بھی حاصل کر لیں ۔
انہوں نے کہاکہ اگر کورونا وائرس کی وباء نہ آتی تو آج پاکستان معاشی میدان میں کئی منازل طے کر چکا ہوگا لیکن اس کے باوجود وزیراعظم عمران خان مایوس نہیں اور وہ عزم اور حوصلے سے معیشت کے پہیے کو دوبارہ اپنی رفتار سے گھمانے کے لئے کوشاں ہیں ۔انشااللہ ہم پانچ سال بعد کامیاب اور کرپشن سے پاک پاکستان کے ساتھ عوام کی عدالت میںجائیں گے اور سر خرو ہوںگے۔