لاہور (اشرف جاوید+ نیشن رپورٹ) ایک طرف پاکستان دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے زبردست کوششیں کر رہا ہے اور خودکش حملے بڑھتے جا رہے ہیں تو دوسری طرف بدنام زمانہ بلیک واٹر سے منسلک 180”کوبرا“ امریکی انٹیلی جنس ایجنٹ خاموشی سے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور کوئٹہ میں پہنچ چکے ہیں۔ باخبر پولیس ذرائع نے بتایا کہ ان امریکی انٹیلی جنس ایجنٹوں کی آمد ان شہروں میں چند روز قبل شروع ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ 650امریکی باشندوں جن میں سے اکثریت کا تعلق امریکی دفاعی اور سکیورٹی اداروں سے ہے کو امریکہ میں پاکستانی سفارتخانہ ایک برس کے ملٹی پل ویزے جاری کر چکا ہے اور ایسا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیا گیا۔ ویزے اتنی جلدی میں جاری کئے گئے کہ ضروری قانونی کارروائی بھی پس پشت ڈال دی گئی۔ ایک پولیس افسر نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھنے کے لئے کہتے ہوئے بتایا کہ امریکی باشندے خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے آئے ہیں۔ دریں اثناءمزید ”کوبرا انٹیلی جنس ایجنٹ“ چند روز میں پاکستان آنے والے ہیں۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنٹ لاہور میں داتا دربار پر خودکش حملوں کے بعد بظاہر امریکی تنصیبات کی حفاظت کے نام پر لاہور آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان امریکی انٹیلی جنس ایجنٹوں کو ویزے امریکی وزیر خارجہ ہلیری اور خصوصی نمائندے ہالبروک کے دورے کے بعد جاری کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بھی بتایا ہے کہ صدر زرداری کی طرف سے خصوصی اجازت ملنے کے فوراً بعد ہی پاکستانی سفیر حسین حقانی نے 600امریکی سیکرٹ ایجنٹس کو ویزے جاری کئے جن میں 200امریکی فوجی بھی شامل ہیں۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024